وینزویلا کے صدر کے دن گنے جا چکے، امریکی سینیٹر کی دھمکی

Rick Scott Rick Scott

وینزویلا کے صدر کے دن گنے جا چکے، امریکی سینیٹر کی دھمکی

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکہ کے سینیٹ آرمڈ سروسز اور خارجہ تعلقات کمیٹی کے رکن سینیٹر رک اسکاٹ نے خبردار کیا ہے کہ وینزویلا کے صدر نکولس مادورو کی حکومت اپنے آخری ایام میں ہے اور انہیں چاہیے کہ وہ جلد از جلد ملک چھوڑ کر روس یا چین چلے جائیں. امریکی نشریاتی ادارے سی بی ایس نیوز کو دیے گئے ایک انٹرویو میں سینیٹر اسکاٹ نے کہا کہ “مادورو کے دن گنے جا چکے ہیں۔ چاہے اندرونی طور پر کچھ ہو یا بیرونی طور پر، کوئی نہ کوئی بڑی تبدیلی ضرور آنے والی ہے۔” ان کے مطابق صدر مادورو کو چاہیے کہ وہ اقتدار سے قبل از وقت علیحدگی اختیار کر کے محفوظ راستہ تلاش کریں۔ سینیٹر اسکاٹ، جو فلوریڈا سے ریپبلکن جماعت کے نمایاں رہنما ہیں، وینزویلا کے صدر کو ایک “غیر قانونی اور قاتل آمر” قرار دے چکے ہیں۔ انہوں نے 2024 میں پیش کیے گئے “اسٹاپ مادورو ایکٹ” کے شریک مصنف کے طور پر وینزویلا کے صدر کی گرفتاری اور سزا سے متعلق معلومات فراہم کرنے والے کے لیے 10 کروڑ ڈالر کے انعام کی تجویز دی تھی۔

گزشتہ چند ہفتوں کے دوران امریکی بحریہ نے وینزویلا کے ساحل کے قریب منشیات سمگلنگ سے منسلک بحری جہازوں پر متعدد حملے کیے جن میں کم از کم دو درجن افراد ہلاک ہوئے۔ واشنگٹن کا الزام ہے کہ مادورو کی حکومت منشیات کی بین الاقوامی ترسیل میں ملوث ہے اور وینزویلا کو “منشیات فروش ریاست” قرار دیتا ہے۔ دوسری جانب صدر مادورو نے تمام الزامات کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ ان بہانوں کو حکومت گرانے کے لیے استعمال کر رہا ہے۔ روس اور چین نے بھی کاراکاس کے مؤقف کی حمایت کرتے ہوئے وینزویلا کے داخلی معاملات میں بیرونی مداخلت سے خبردار کیا ہے۔ امریکہ نے حالیہ ہفتوں میں جنوبی کیریبین میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کیا ہے اور بحری جنگی جہازوں، جاسوس طیاروں اور خصوصی دستوں کو تعینات کیا ہے۔ امریکی نیوی کا ڈسٹرائر جہاز “یو ایس ایس گریولی” اتوار کو ٹرینیڈاڈ اینڈ ٹوباگو کی بندرگاہ پر لنگر انداز ہوا جو وینزویلا کے ساحل سے چند میل کے فاصلے پر واقع ہے۔ دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ماہ کے آغاز میں اشارہ دیا تھا کہ امریکہ منشیات کے خلاف اپنی مہم کو بحری کارروائیوں سے بڑھا کر زمینی آپریشن تک توسیع دے سکتا ہے، تاہم ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن کا مقصد مادورو حکومت کو گرانا نہیں ہے۔

Advertisement