ماسکو (صدائے روس)
روس کے خلاف جاری جنگ میں یوکرین نے امریکا کے ساتھ ایک اسٹریٹجک اور فیصلہ کن معاہدہ طے کر لیا ہے، جس کے تحت امریکا کو یوکرین کے قیمتی معدنی وسائل تک رسائی دی جائے گی، جبکہ بدلے میں یوکرین کو فوجی و مالی امداد حاصل ہو گی۔
بی بی سی کے مطابق، ماہها پر محیط خفیہ مذاکرات کے بعد یہ معاہدہ ایک ایسے وقت میں طے پایا جب امریکا اور چین کے درمیان تجارتی کشیدگی اپنے عروج پر ہے، اور یوکرین کو جنگ میں فوری عسکری امداد کی اشد ضرورت ہے۔
گریفائٹ، لیتھیم اور ٹائٹینیم ، یوکرین کے خزانوں کے بدلے جدید اسلحہ
یوکرین میں موجود قیمتی معدنیات جیسے لیتھیم، گریفائٹ اور ٹائٹینیم عالمی دفاعی صنعت اور قابلِ تجدید توانائی کے شعبے کے لیے انتہائی اہم ہیں۔ ان معدنیات تک رسائی کے بدلے امریکا یوکرین کو ایئر ڈیفنس سسٹمز سمیت اہم دفاعی ساز و سامان فراہم کرے گا۔
تعمیر نو فنڈ، عالمی سرمایہ کاری اور روس کو واضح پیغام
معاہدے کے تحت ایک یوکرین ری کنسٹرکشن انویسٹمنٹ فنڈ قائم کیا جا رہا ہے جو نہ صرف جنگ زدہ ملک کی معیشت کو سہارا دے گا بلکہ عالمی سرمایہ کاروں کو بھی متوجہ کرے گا۔
امریکی وزیر خزانہ سکاٹ بیسنٹ کے مطابق یہ معاہدہ روس کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ امریکا ایک آزاد، خودمختار اور خوشحال یوکرین کے قیام کے لیے پرعزم ہے۔
50:50 شراکت داری، مگر معدنیات کی ملکیت یوکرین کے پاس برقرار
یوکرین کی نائب وزیراعظم یولیا سویریڈینکو نے واشنگٹن میں معاہدے پر دستخط کیے اور سوشل میڈیا پر اسے یوکرین کے لیے ایک ’’گیم چینجر‘‘ قرار دیا۔
انھوں نے واضح کیا کہ شراکت داری برابر کی بنیاد پر ہو گی، تاہم معدنی وسائل کی ملکیت یوکرین کے پاس ہی رہے گی۔
پس پردہ کشمکش: امریکی دباؤ، یوکرینی تحفظات
رپورٹس کے مطابق معاہدے میں کچھ تاخیر اس وقت ہوئی جب امریکی حکام نے الزام لگایا کہ یوکرین آخری لمحوں میں معاہدے کی شرائط میں تبدیلی کی کوشش کر رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق فنڈ کی شفافیت، گورننس اور دیگر نکات پر دونوں فریقین میں اختلاف رہا، تاہم آخرکار معاہدے کو حتمی شکل دے دی گئی۔
ٹرمپ کی گونج: سیکیورٹی گارنٹی کی شرط بھی شامل
معاہدے کے بعض نکات امریکی سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بیانات سے ہم آہنگ دکھائی دیتے ہیں، جنہوں نے بارہا کہا تھا کہ امریکا کی سیکیورٹی گارنٹی کی کوئی بھی پیشکش یوکرین کے تعاون سے مشروط ہو گی۔