یورپی ہوائی اڈوں پر سائبر حملہ، متعدد پروازیں منسوخ اور تاخیر کا شکار
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
یورپ کے کئی بڑے ہوائی اڈوں پر الیکٹرانک چیک اِن اور بورڈنگ سسٹم کے تعطل کے باعث ہفتے کے اختتام پر پروازوں کی منسوخی اور تاخیر کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق اس صورتحال کی وجہ ایک سائبر حملہ ہے جو سروس فراہم کرنے والی کمپنی پر کیا گیا۔ لندن کا ہیٹھرو، برلن اور برسلز کے ہوائی اڈے اس حملے سے متاثر ہونے والوں میں شامل ہیں۔ صرف ان تین شہروں میں دو دن سے بھی کم وقت میں 73 پروازیں منسوخ کر دی گئیں، برطانوی اخبار گارڈین کے مطابق۔ ہیٹھرو ایئرپورٹ پر اتوار کی صبح تک 130 سے زائد پروازیں تاخیر کا شکار ہوئیں جبکہ برسلز ایئرپورٹ کو بھی اتوار کے پہلے نصف حصے میں اپنی تمام 80 پروازیں ملتوی کرنا پڑیں۔ آئرلینڈ کے ڈبلن اور کارک ایئرپورٹ بھی متاثر ہوئے، خبر رساں ادارے اے ایف پی نے رپورٹ کیا۔ یہ تعطل جمعہ کی رات شروع ہوا اور اتوار تک جاری رہا، جبکہ برسلز ایئرپورٹ نے پیر کو بھی مزید تاخیر اور منسوخیوں کے خدشے کا اظہار کیا۔
ایئرپورٹ انتظامیہ کے مطابق یہ مسئلہ “امریکی کمپنی کولنز ایروسپیس پر سائبر حملے” کے باعث پیدا ہوا، جو چیک اِن اور بورڈنگ سسٹمز کی بیرونی فراہم کنندہ ہے۔ کمپنی نے اے ایف پی کو بتایا کہ انہیں “چند ہوائی اڈوں پر اپنے سافٹ ویئر میں سائبر سے متعلق تعطل” کا سامنا ہے۔ یہ حملہ صرف الیکٹرانک سروسز کو متاثر کر رہا ہے، جبکہ مسافروں کے لیے دستی چیک اِن اور بیگیج ڈراپ کی سہولت بدستور موجود ہے۔ تاہم ہوائی اڈوں نے مسافروں کو طویل انتظار کے بارے میں متنبہ کیا ہے اور انہیں پرواز سے قبل اپنی پرواز کی تازہ صورتحال چیک کرنے کی ہدایت دی ہے۔ تاحال یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اس سائبر حملے کے پیچھے کون ہے کیونکہ کسی گروپ نے ذمہ داری قبول نہیں کی اور نہ ہی کوئی مطالبہ سامنے آیا ہے۔ خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق کولنز ایروسپیس کو 2023 میں بھی تاوان وصول کرنے والے ہیکرز کے حملے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔