اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روسی شہر کراسنویارسک کے میئر پر دو کروڑ ڈالر رشوت لینے کا الزام

Mayor Vladislav Loginov

روسی شہر کراسنویارسک کے میئر پر دو کروڑ ڈالر رشوت لینے کا الزام

ماسکو (صداۓ روس)
روسی حکام نے سائبیریا کے بڑے شہر کراسنویارسک کے میئر کو بڑے پیمانے پر رشوت لینے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔ روسی تفتیشی کمیٹی کے مطابق میئر سرگئی لوگینوف پر الزام ہے کہ انہوں نے دو ہزار اٹھارہ سے دو ہزار چوبیس کے درمیان مختلف تعمیراتی منصوبوں کے ٹھیکے مخصوص کمپنی کو دینے کے عوض نقد رقم اور دیگر خدمات کی صورت میں دو کروڑ بیس لاکھ ڈالر سے زائد کی رشوت وصول کی۔ تفتیشی ادارے کا کہنا ہے کہ لوگینوف نے یہ رقوم اُس وقت وصول کیں جب وہ نائب میئر اور بعد ازاں میئر کے عہدے پر فائز تھے۔ حکام نے عدالت سے استدعا کی ہے کہ انہیں مقدمے کی سماعت تک حراست میں رکھا جائے۔ ان کی گرفتاری شہر کے ۳۹۷ ویں یومِ تاسیس کے اگلے دن عمل میں آئی۔ فروری میں میئر کے مشیر آرتور آروتیونیان کو بھی اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے ایک ایسی اسفالٹ کمپنی کو فائدہ پہنچانے کی سازش کی جس میں لوگینوف ماضی میں بطور تجارتی ڈائریکٹر خدمات انجام دے چکے ہیں۔

مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق لوگینوف کی گرفتاری اسی پرانی تفتیش کا تسلسل ہے۔ میونسپل کونسل کے آزاد رکن ویچسلاف دیوکوف، جو لوگینوف کے ناقدین میں شمار ہوتے ہیں، نے اس پیش رفت کو “متوقع” اور مقامی حکومت میں کرپشن کے خاتمے کی “لازمی” کارروائی قرار دیا۔ مارچ میں دیوکوف نے دعویٰ کیا تھا کہ کم از کم دس افراد، جن میں کئی سرکاری اہلکار شامل ہیں، لوگینوف کے خلاف گواہی دینے کے لیے تیار ہیں۔ انسٹھ سالہ لوگینوف کا تعلق کراسنویارسک ریجن سے ہے۔ انہوں نے دو ہزار کی دہائی میں سڑکوں کی تعمیر سے متعلق سرکاری اور نجی اداروں میں انتظامی عہدوں پر کام کیا۔ سن دو ہزار سترہ میں انہیں نائب میئر بنایا گیا اور سن دو ہزار بائیس میں شہر کی کونسل نے انہیں میئر منتخب کیا۔

Share it :