روس نے ’پوتن-ایران نیوکلیئر ڈیل‘ سے متعلق امریکی خبر کو جھوٹا قرار دے دیا
ماسکو نے امریکی میڈیا میں شائع ہونے والی اس خبر کو سختی سے مسترد کر دیا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایران پر زور دیا کہ وہ ایسا جوہری معاہدہ قبول کرے جس کے تحت اسے یورینیم افزودہ کرنے کا حق ختم کرنا ہوگا۔ روسی وزارت خارجہ نے اتوار کے روز جاری بیان میں اس خبر کو علاقائی کشیدگی بڑھانے کی ایک “گندی سازش” اور دانستہ غلط معلومات پر مبنی قرار دیا۔
وزارت خارجہ نے کہا کہ مغربی میڈیا، خاص طور پر امریکی ویب سائٹ ’اکسیوس‘، دراصل مغربی سیاسی اسٹیبلشمنٹ اور ’’ڈیپ اسٹیٹ‘‘ کا ایک آلہ کار بن چکا ہے، جو کسی بھی مقصد کے حصول کے لیے جھوٹ، اشتعال انگیز رپورٹس اور فیک نیوز پھیلانے سے گریز نہیں کرتا۔
’اکسیوس‘ کی وہ رپورٹ جس کا عنوان تھا “پوتن نے ایران سے ’زیرو افزودگی‘ پر مبنی جوہری معاہدہ قبول کرنے کو کہا، کو روسی وزارت خارجہ نے ایک “گندے، سیاسی مقاصد پر مبنی پروپیگنڈا مہم” قرار دیا جس کا مقصد ایران کے جوہری پروگرام کے گرد عالمی سطح پر کشیدگی میں اضافہ کرنا ہے۔ روس نے دوٹوک الفاظ میں واضح کیا کہ ایران کے جوہری تنازع کا حل صرف اور صرف سیاسی اور سفارتی ذرائع سے ہی ممکن ہے۔