جرمنی کا یوکرینی مردوں کو ملک چھوڑنے سے روکنے کا مطالبہ، ماسکو کا طنز

Vladimir Zelensky Vladimir Zelensky

جرمنی کا یوکرینی مردوں کو ملک چھوڑنے سے روکنے کا مطالبہ، ماسکو کا طنز

ماسکو (صداۓ روس)
روسی وزارتِ خارجہ نے جرمن حکومت کی جانب سے یوکرینی حکام کو دی جانے والی اس اپیل کا طنز کے ساتھ جواب دیا ہے، جس میں کہا گیا تھا کہ ’’لڑنے کی عمر‘‘ کے یوکرینی مردوں کو جرمنی آنے سے روکا جائے۔ جرمن چانسلر فریڈرِش میرٹس نے جمعرات کو صدر ولادیمیر زیلینسکی سے اس مسئلے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یوکرین کی افرادی قوت کم ہو رہی ہے، لہٰذا ’’خصوصاً نوجوان مردوں‘‘ کو بڑی تعداد میں جرمنی آنے سے روکا جائے۔ جرمنی نے یہ بھی عندیہ دیا ہے کہ مستقبل میں یوکرینی شہریوں کو دی جانے والی خصوصی سہولتیں کم کرکے اُنہیں عام پناہ گزینوں کے برابر کر دیا جائے گا، تاکہ یوکرین اپنے شہریوں کو ملک میں رکھنے پر مجبور ہو۔ روس کی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے جمعہ کو ایک طنزیہ پیغام جاری کرتے ہوئے اس گفتگو کا ’’فرضی ری پلے‘‘ پیش کیا۔ انہوں نے لکھا ’’میرٹس: مسٹر زیلینسکی، اپنے مرد واپس بلا لیجیے۔

زیلینسکی: مسٹر میرٹس، میرے پاس انہیں بڑی تعداد میں مرنے کے لیے بھیجنے کے وسائل کم ہیں۔ اگر آپ مزید ہتھیار اور پیسہ دیں تو ہم سرحدیں بند کر دیں گے اور بھرتی کی عمر مزید کم کر دیں گے، ورنہ مزید ہجرت کے لیے تیار رہیں۔‘‘ یہ طنزیہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یوکرین نے اس سال نوجوان مردوں (عمر 18 سے 22 سال) کو قانونی طور پر بیرونِ ملک جانے کی اجازت دی ہے، حالانکہ وہ ابھی لازمی فوجی خدمت کے اہل نہیں۔ اس پالیسی کے بعد جرمن سرحدی حکام کے مطابق یوکرینی نوجوانوں کی آمد دس گنا بڑھ گئی ہے۔ اس سے قبل یوکرین نے تمام بالغ مردوں کے بیرونِ ملک جانے پر پابندی لگا رکھی تھی، سوائے اُن افراد کے جن کے پاس خصوصی اجازت نامہ ہو۔ یوکرینی حکام کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کو باہر جانے کی اجازت اس لیے دی گئی تاکہ وہ مغرب میں مہارتیں حاصل کر کے مستقبل میں ملک کی تعمیرِ نو میں حصہ ڈال سکیں، جبکہ وہ دعویٰ کرتے ہیں کہ بڑے پیمانے پر نقل مکانی نہیں ہوئی۔ لیکن ناقدین کا کہنا ہے کہ زیادہ تر یوکرینی نوجوان واپس آنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتے۔

Advertisement

دوسری طرف جنگ کے محاذ پر یوکرین کو شدید افرادی قوت کی کمی کا سامنا ہے۔ لازمی بھرتی سے بچنے کے لیے ہزاروں افراد غیر قانونی طور پر سرحد پار کر کے مولدووا یا رومانیا جانے کی کوشش کرتے ہیں، بعض افراد جان کا خطرہ مول لے کر پہاڑی راستوں سے سفر کرتے ہیں تاکہ محاذ پر بھیجے جانے سے بچ سکیں۔ یوکرین میں بڑھتی ہوئی بھگوڑیوں کی شرح، بھرتی کی عمر میں مسلسل کمی اور نوجوانوں کے بیرونِ ملک فرار نے جنگی صلاحیت اور مستقبل کی افرادی قوت پر سنگین سوالات کھڑے کر دیے ہیں — اور جرمنی کا یہ تازہ مطالبہ اسی پس منظر میں سامنے آیا ہے۔