ماسکو (اشتیاق ہمدانی)
حال ہی میں ہونے والے پاک بھارت فوجی تصادم میں پاکستان نے بھارت کا غرور خاک میں ملایا، اور دشمن کو شکست فاش کیا. اس حوالے سے پاکستان کی بہادر مسلح افواج کے ساتھ اظہار یکجہتی اور شہدائے وطن کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئےسفارت خانہ پاکستان ماسکو میں ایک یوم تشکر کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سمندر پار پاکستانیوں کی بڑی تعداد نے جوش و جذبے سے یوم تشکر منایا۔
تقریب کے دوران شرکا نے افواج پاکستان کی شجاعت و دلیری کو تسلیم کرتے ہوئےقوم کی جانب سے بھرپور حمایت کا یقین دلایا، اس دوران سفارت خانہ کا ہال’’پاکستان زندہ باد‘‘ اور ’’پاکستان کی مسلح افواج زندہ باد‘‘ کے نعروں سے گونج اٹھا۔
تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس موقع پر روس میں متعین پاکستان کے سفیرمحمد خالد جمالی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اگر بھارت کی خارجہ پالیسی کودیکھیں تو ان کی پوری کوشش یہی رہتی ہے کسی بھی طرح کشمیر کا مسئلہ اجاگر نہہو. ان کا کہنا تھا کہ مجھے ہر وقت علی شاہ گیلانی صاحب یاد آتے ان سے میری نیازبندی بھی تھی، جب میں ہندوستان میں تھا ، وہ کہتے تھے کہ جب مایوسی پھیلجاتی ہے تو ہم یہ سمجھتے ہیں کہ شائد منزل مشکل ہے مگر میرا یہ ایمان ہے کہشہید کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اس سارے واقعے میںکشمیر بھی دوبارہ انٹرنیشنلائزڈ ہوگیا اور ہم جانتے ہیں کہ جب زیادہ دیر تک یہسیاسی مسائل کا حل نہ نکلے۔ تو پھر اس قسم کے واقعات ہونے کا خدشہ ہوتا ہے. سفیر پاکستان نے کہا انٹرنیشنل کمیونٹی نے پاکستانیوں اور کشمیریوں کے جو ساتھوعدہ کیا ہوا ہے جو وہ پورا کریں اور کشمیر کا مسئلہ حل ہوگا جس کے نتیجے میں اسخطے میں امن قائم ہو سکے گا اور خطے کے تمام ترقی کی راہ پر گامزن ہو سکیں گے۔
سفیر پاکستان کا کہنا تھا کہ اگر آپ دیکھیں پورے خطے میں مجھے کسی ایک ملکبتا دیں جس کے ہندوستان کے ساتھ تعلقات اچھے ہوں؟ اپنی بات جاری رکھتے ہوئےانہوں نے سوال کیا کہ یہاں پر اگر پاکستانی غلط ہیں تو پھر کیا سارا ریجن ہی غلط ہے۔انہوں نے کہا بھارت کی اس علاقے کے ٹھیکیدار یا تھانےدار بننے کی کوشش انشاءاللہاب دوبارہ نہیں نہیں ہوگی اور اس دفعہ تو ہم نے یقین باور کرا دیا ہے، جیسے کہ ہماریایئر فورس نے ہمارے فوج نے ہماری نیوی نے ان کا غرور خاک میں ملا دیا ہے۔ اور آئندہبھی انشاء اللہ تعالی قوم اگر اس ہی طرح افواج پاکستان کے ساتھ کھڑی رہے تو دنیاکی کوئی طاقت پاکستان کا کچھ بھی نہیں بگاڑ سکتی۔
سفیر محمد خالد جمالی نے کہا ہم نے دہشتگردی کے واقعے کی مذمت کی ۔اورسکیورٹی کونسل میں بھی ہم نے سارے اپنے دوستوں بشمول روس کے اس کی مذمتکی. ان کا کہنا تھا کہ اس واقعے کے بعد ہم نے پھر بھارت کو آفر کی کہ ہم تو اس کیتحقیقات کیلئے بھی تیار ہیں، لہٰذا اگر آپ کے پاس کوئی ٹھوس شواہد ہیں تو ہم باتکرلیتے ہیں اور اس لحاظ سے میں آپ لوگوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ ہم نے روس کو بھیسگنل دیا کہ چونکہ آپ کی بھارت کے ساتھ سٹریٹیجک پارٹنرشپ ہے اور ہمارے آپکے ساتھ بھی اب اللہ کے فضل و کرم سے اچھے تعلقات ہیں ہم آپ کو آفر کرتے ہیںاپ بھی ثالث کا رول ادا کریں، تو انہوں نے کہا کہ آپ تو کہہ رہے ہیں مگر ہندوستانکسی تھرڈ پارٹی ثالثی کو نہیں مانتا اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کو بھی نہیں مانتاہے تو پھر میں نے ان کو اگلا سوال کیا میں نے کہا اگر نہیں مانتا تو پھر وہ امریکہ کےپریشر میں کیسے آ گیا؟ پھر کیوں سیز فائر کیا؟ آج انہوں نے کہا ہے کہ سیز فائر ہم نےتو امریکہ کے پریشر میں تو نہیں کیا ہے، آپ نہ کرتےسیز فائر کوئی زبردستی نہیں تھی۔
سفیر پاکستان نے کہا دراصل بھارت کو پتہ لگ گیا تھا کہ ان کا کافی نقصان ہو چکا ہےاور میں سمجھتا ہوں کہ ایک اور بھی وہ غلطی کرگئے تھے کہ انہوں نے پاکستان کیقوت کا غلط اندازہ لگایا تھا، پاکستان کی عوام کو جب آپ نے یہ دیکھ لیا کہ عوام اپنیافواج کے ساتھ کھڑی ہوتی ہے تو پھر رسپانس ایسا ہوتا ہے جواب ہوا۔
ان کو یہ بھی علم ہونا چاہیے تھا کہ پاکستان کی عوام پاکستان کی افواج ساتھ ساتھکھڑے ہیں، اس لیے میرا خیال ہے پچھلے 40 سالوں سے ہم اکھٹے دہشت گردی کےخلاف جنگ لڑ رہے ہیں صرف پاکستان کے لیے نہیں لڑ رہے پوری دنیا کے لیے ہم لڑ رہےہیں پورے خطے کے لیے لڑ رہے ہیں۔ اور ہمیں انہوں نے انڈسٹریمیٹ کیا آپ نے یہ دیکھاہوگا کہ جس طرح دلیری کے ساتھ ہمارے لوگ ٹینکوں کے پاس کھڑے ہوئے ہیں ڈرونزاٹھا کے لے جا رہا تھے کوئی میمز بنا رہے ہیں تو یہ ایک نیشن کی ریذیڈنس کو شو کرتاہے ۔
محمد خالد جمالی کا کہنا تھا کہ اللہ کے فضل و کرم سے اس سارے واقعے کے بعدہماری قوم مزید متحد ہوئی ہے اور ہمارے کشمیری بھائی کبھی مایوس نہ ہوں ۔ کیونکہ پاکستان ہمیشہ اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ کھڑا ہے. اس تقریب سےپاکستان کمیونٹی روس کے صدر ملک شہباز ، چوہدری زاہد خورشید، رابعہ بشیر ، اورڈاکٹر حامد علی مشہود نے بھی خطاب کیا۔
مقررین نے اپنےخطاب میں پاکستان فوج کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ، مقررین کا کہنا تھا کہ ہمیں اپنی فوج پر فخر ہے۔
اس موقع کی مناسبت سے پاکستان کا سافٹ امیج اجاگر کرنے کے لئے ڈپلومیٹک کورکے لئے پاکستان کی معروف فیشن ڈیزائنر اور سابق سپر ماڈل عطیہ خان نے اپنے تیارکردہ جدید کلیکشن کا شاندار فیشن شو سفارتخانہ پاکستان، ماسکو کے زیر اہتمام پاکستان ہاؤس میں پیش کیا۔
عطیہ خان کے حالیہ کازان موڈیسٹ فیشن شو میں شرکت کے بعد ماسکو میں بھیعطیہ خان کے ڈیزائن اور ملبوسات کو زبردست پذئرائی ملی۔ عطیہ خان کی اسکلیکشن کو حاضرین کی جانب سے بے حد سراہا گیا، جو اس بات کا ثبوت ہے کہ روسمیں پاکستانی ثقافت، روایات اور فیشن کے لیے پذیرائی بڑھ رہی ہے۔
یہ تقریب عوامی سفارت کاری (پبلک ڈپلومیسی) کی ایک اہم مثال ہے، جو پاکستان اورروس کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ذریعہ بنے گی۔ اس موقعپر ایم جی آئی ایم او یونیورسٹی کے وہ طلباء جو جنوبی ایشیائی خطے میں مہارترکھتے ہیں، ماڈلز کے طور پر جلوہ گر ہوئے۔
ڈاکٹر عطیہ خان کی ڈیزائن فلاسفی کلاسیکل انداز کو روحانی فلسفے سے جوڑتی ہے۔ ہر لباس قدرتی،ماحول دوست کپڑوں سے تیار کیا گیا ہے ۔ اور ان پر ہاتھ سے کشیدہ ایسے مقدسنشانات بنائے گئے ہیں جو مختلف مذاہب کی نمائندگی کرتے ہیں اور طاقت و تحفظ کی علامت سمجھے جاتے ہیں۔اس موقع پرماگیمو یونیورسٹی کے وہ طلباء جو جنوبی ایشیائی خطے میں مہارترکھتے ہیں، ماڈلز کے طور پر جلوہ گر ہوئے۔
عطیہ خان کی اس کلیکشن کو حاضرین کی جانب سے بے حد سراہا گیا، جو اس بات کاثبوت ہے کہ روس میں پاکستانی ثقافت، روایات اور فیشن کے لیے پذیرائی بڑھ رہی ہے۔یہ تقریب عوامی سفارت کاری (پبلک ڈپلومیسی) کی ایک اہم مثال ہے، جو پاکستان اورروس کے عوام کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا ذریعہ بنے گی۔