پاکستانی فوجی مشیران نے امریکا کو بحیرۂ عرب میں بندرگاہ تعمیر کی پیشکش کردی
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
فنانشل ٹائمز کے مطابق پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل عاصم منیر کے قریبی مشیروں نے امریکی حکام سے رابطہ کرتے ہوئے ایک منصوبہ پیش کیا ہے، جس کے تحت بحیرۂ عرب کے ساحل پر ایک نئی بندرگاہ کی تعمیر اور اس کا انتظام امریکی سرمایہ کاروں کے سپرد کیا جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق یہ تجویز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو خوش کرنے اور واشنگٹن کے ساتھ تعلقات بحال کرنے کی ایک تازہ کوشش سمجھی جا رہی ہے۔ خبر کے مطابق مجوزہ منصوبہ بلوچستان کے ساحلی علاقے پسنی میں بندرگاہ کے قیام سے متعلق ہے، جس کے ذریعے امریکا کو پاکستان کے قیمتی معدنی ذخائر تک رسائی حاصل ہو سکتی ہے۔ پسنی کا یہ علاقہ گوادر ضلع میں واقع ہے، جہاں پہلے سے چین کے اشتراک سے سی پیک کے تحت اہم ترقیاتی منصوبے جاری ہیں۔ بلوچستان کی سرحدیں افغانستان اور ایران سے ملتی ہیں اور یہ خطہ طویل عرصے سے بدامنی، شورش اور بلوچ علیحدگی پسند تحریک کی سرگرمیوں کے باعث حساس سمجھا جاتا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی اس صوبے میں مبینہ ریاستی زیادتیوں اور ماورائے عدالت کارروائیوں پر تشویش ظاہر کرتی رہی ہیں۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر امریکا اس منصوبے میں دلچسپی ظاہر کرتا ہے تو یہ چین کے اثر و رسوخ کے مقابلے میں پاکستان کی خارجہ پالیسی میں ایک نمایاں تبدیلی تصور کی جائے گی۔ تاہم واشنگٹن کی جانب سے اس پیشکش پر تاحال کوئی باضابطہ ردِعمل سامنے نہیں آیا۔