خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

میرا ہتھیار قانون کی طاقت ہے — وکیل ترانہ ممدوا کا انٹرویو

Tarana Mamdua

میرا ہتھیار قانون کی طاقت ہے — وکیل ترانہ ممدوا کا انٹرویو

وکالت کا شعبہ محض قانونی دفعات پر عملدرآمد نہیں بلکہ انصاف اور شہری حقوق کے تحفظ کا ایک عظیم ذریعہ ہے۔ آذربائیجان بار ایسوسی ایشن کی رکن، وکیل ترانہ ممدوا نے ایک تفصیلی انٹرویو میں خاندانی مسائل، جائیداد کی تقسیم، نان نفقہ، میڈی ایشن اور وکالت کے کردار پر کھل کر اظہارِ خیال کیا۔ انٹرویو سوال و جواب کی شکل میں نذرِ قارئین ہے۔

سوال: شہری آپ کے پاس سب سے زیادہ کس قسم کے مسائل کے ساتھ رجوع کرتے ہیں؟
جواب: سب سے زیادہ مسائل خاندانی زندگی سے متعلق ہوتے ہیں جیسے نکاح کا خاتمہ، جائیداد کی تقسیم، نان نفقہ وغیرہ۔ انتظامی معاملات میں شہری زیادہ تر ایسے حکومتی فیصلوں کو چیلنج کرتے ہیں جنہیں وہ غیر منصفانہ سمجھتے ہیں۔ جبکہ فوجداری مقدمات میں دھوکہ دہی کا شکار افراد سب سے زیادہ رجوع کرتے ہیں۔

سوال: طلاق یا خاندانی تنازعات میں میڈی ایشن (مصالحتی عمل) کی کیا ضرورت ہے؟
جواب: میں سمجھتی ہوں یہ بہت ضروری ہے۔ میڈی ایٹر ایک غیر جانبدار شخص ہوتا ہے جو دونوں فریقین کو رضامندی سے معاہدے تک پہنچنے میں مدد دیتا ہے۔ اس عمل سے تناؤ کم ہوتا ہے، فریقین ایک دوسرے کو سمجھتے ہیں اور بعد میں فیصلے پر عمل درآمد بھی آسان ہو جاتا ہے۔

سوال: طلاق کے بعد جائیداد کی تقسیم کے اصول کیا ہیں؟
جواب: شادی کے دوران حاصل کی گئی جائیداد مشترکہ ملکیت ہوتی ہے اور تقسیم میں شامل ہوتی ہے۔ لیکن شادی سے پہلے حاصل کی گئی، وراثت یا تحفے میں ملی جائیداد ذاتی ملکیت کہلاتی ہے اور تقسیم میں شامل نہیں ہوتی۔ میاں بیوی اگر چاہیں تو باہمی رضامندی سے نوٹری کے ذریعے جائیداد تقسیم کر سکتے ہیں، بصورتِ دیگر عدالت فیصلہ کرے گی۔

سوال: کیا نکاح کے وقت اندراج کرنا ضروری ہے؟
جواب: آذربائیجان میں یہ رواج کم ہے، مگر یہ مستقبل میں جائیدادی تنازعات سے بچنے کے لئے فائدہ مند ہے۔

سوال: بچوں کے نان نفقہ (علیمنٹ) کے بارے میں قانون کیا کہتا ہے؟

جواب: والدین اپنے بچوں کی کفالت کے پابند ہیں۔ والدین اس ذمہ داری سے انکار نہیں کر سکتے۔ اگر عدالتی فیصلے کے باوجود کوئی والدین نان نفقہ ادا نہیں کرتا تو یہ فوجداری جرم ہے اور اس کی سزا تین سال تک قید ہو سکتی ہے۔

سوال: طلاق کے بعد بچوں کو عام طور پر ماں کے حوالے کیا جاتا ہے، کیا یہ درست ہے؟

جواب: جی ہاں، یہ درست ہے کیونکہ بچے کا جذباتی تعلق ماں سے زیادہ مضبوط ہوتا ہے۔ البتہ اگر ماں کا طرزِ زندگی غیر اخلاقی ہو یا وہ منشیات اور شراب نوشی کی عادی ہو تو عدالت بچے کو والد کے سپرد بھی کر سکتی ہے۔

سوال: اگر بچہ ایک والدین کے پاس ہو اور دوسرا والدین ملاقات سے محروم رکھا جائے تو کیا کیا جا سکتا ہے؟

جواب: قانون کے مطابق دونوں والدین کو بچے سے ملنے اور اس کی تربیت میں شریک رہنے کا حق ہے۔ اگر ملاقات میں رکاوٹ ڈالی جائے تو پہلے میڈی ایشن کے ذریعے معاملہ حل کیا جا سکتا ہے، بصورتِ دیگر عدالت سے رجوع کیا جا سکتا ہے۔

سوال: کیا آذربائیجان میں آن لائن عدالتوں کا نظام موجود ہے؟

جواب: جی ہاں، کچھ فوجداری مقدمات آن لائن سنے جا رہے ہیں۔ یہ سہولت وقت اور وسائل بچاتی ہے لیکن میں سمجھتی ہوں کہ براہِ راست عدالت میں مقدمہ سننے سے جج انسانی جذبات کو زیادہ بہتر انداز میں سمجھ سکتا ہے۔

سوال: کیا وکالت کو آپ خدمت سمجھتی ہیں یا کاروبار؟

جواب: میری نظر میں وکالت عوامی خدمت ہے۔ یہ پیشہ مسلسل سیکھنے، محنت اور ذمہ داری کا تقاضا کرتا ہے۔ وکیل کا فرض ہے کہ وہ معاشرے اور شہریوں کے حقوق کی حفاظت کرے۔

سوال: آپ شہریوں کو کیا پیغام دینا چاہیں گی؟

جواب: میں چاہوں گی کہ شہری اپنے وکیل پر مکمل اعتماد کریں اور ہمیشہ سچائی بیان کریں تاکہ وکیل درست حکمت عملی بنا سکے۔ میرا ہتھیار قانون کی طاقت ہے اور میرا مقصد اپنے عوام کی خدمت اور ان کے حقوق کا تحفظ ہے۔

شئیر کریں: ۔