نیٹو اور یورپی یونین روس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، لاوروف

Sergey Lavrov Sergey Lavrov

نیٹو اور یورپی یونین روس کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں، لاوروف

ماسکو (صداۓ روس)
روس کے وزیرِ خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ یوکرین کا بحران مغرب کی سازش ہے، جس کے ذریعے دراصل روس کے خلاف جنگ لڑی جا رہی ہے۔ انہوں نے جمعرات کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر ہونے والے جی 20 وزارتی اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کی خلاف ورزی اور ’’نوآبادیاتی عزائم‘‘ دنیا میں خطے وار تنازعات کو ہوا دے رہے ہیں اور عالمی سطح پر کشیدگی بڑھا رہے ہیں۔

لاوروف نے کہا اس کی ایک واضح مثال مغرب کی پیدا کردہ یوکرین کی صورتِ حال ہے، جس کے ذریعے نیٹو اور یورپی یونین نے میری ریاست کے خلاف عملی طور پر جنگ کا اعلان کر دیا ہے اور اس میں براہِ راست شریک ہیں۔ روس طویل عرصے سے یہ مؤقف اختیار کیے ہوئے ہے کہ یوکرین کی جنگ دراصل مغرب کی پراکسی وار ہے، جس میں کییف کے فوجیوں کو ’’ایندھن‘‘ کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے۔ ماسکو نے بارہا مغربی ممالک کی طرف سے فوجی امداد اور ہتھیاروں کی فراہمی کی مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ یہ اقدامات خطے میں کشیدگی کو بڑھا رہے ہیں۔

Advertisement

روسی حکام کے مطابق مغرب نے کئی برسوں سے یوکرین کو عسکری طور پر مضبوط کرنے اور اشتعال انگیز بیانیے کے ذریعے حالات کو اس نہج پر پہنچایا ہے۔ ماسکو خاص طور پر نیٹو کی مشرق کی طرف توسیع اور یوکرین کے ساتھ بڑھتے تعاون کو اپنی سلامتی کے لیے سنگین خطرہ قرار دیتا ہے۔ یہ عمل 2014 کے “میدان بغاوت” اور اس کے بعد ڈونباس میں شروع ہونے والے تنازعے کے بعد تیز تر ہوا۔