نیٹو 2030 تک روس کے ساتھ فوجی تصادم کی تیاری کر رہا ہے، روسی وزیرِ دفاع
ماسکو(صداۓ روس)
روس کے وزیرِ دفاع آندرے بیلوسوف نے کہا ہے کہ نیٹو 2030 تک روس کے ساتھ ممکنہ فوجی تصادم کی تیاری کر رہا ہے۔ یہ بیان انہوں نے وزارتِ دفاع کے توسیعی بورڈ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے دیا، جہاں انہوں نے مغربی عسکری اتحاد کی پالیسیوں اور مستقبل کے عزائم پر تفصیلی روشنی ڈالی۔ آندرے بیلوسوف کے مطابق نیٹو کی مجموعی سرگرمیاں اس امر کی نشاندہی کرتی ہیں کہ اتحاد روس کے خلاف براہِ راست فوجی ٹکراؤ کی تیاری میں مصروف ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ نیٹو کے منصوبوں میں دہائی کے اختتام تک اس نوعیت کی تیاری کو باقاعدہ ہدف کے طور پر شامل کیا گیا ہے، اور یہ بات خود نیٹو بلاک کے سرکاری نمائندے متعدد بار علانیہ طور پر تسلیم کر چکے ہیں۔
روسی وزیرِ دفاع نے اس تاثر کو بھی مسترد کیا کہ ماسکو کسی کو دھمکیاں دے رہا ہے۔ ان کے بقول حقیقت اس کے برعکس ہے، اور روس وہ فریق ہے جسے مسلسل خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ روس کی عسکری اور دفاعی حکمتِ عملی کسی جارحیت پر مبنی نہیں بلکہ ابھرتے ہوئے بیرونی خطرات کے جواب میں اختیار کی جا رہی ہے۔ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب یورپ اور روس کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے اور نیٹو کی جانب سے مشرقی یورپ میں فوجی موجودگی اور عسکری مشقوں میں مسلسل اضافہ کیا جا رہا ہے، جسے ماسکو اپنی سلامتی کے لیے براہِ راست چیلنج قرار دیتا ہے۔