خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

تقریباً 80 فیصد روسی خلائی مخلوق کے وجود پر یقین رکھتے ہیں، سروے

Aliens

تقریباً 80 فیصد روسی خلائی مخلوق کے وجود پر یقین رکھتے ہیں، سروے

ماسکو(صداۓ روس)
روسی عوامی رائے عامہ کے تحقیقی مرکز کے ایک تازہ سروے کے مطابق تقریباً آٹھ میں سے دس روسی (79 فیصد) اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ زمین سے باہر ذہین مخلوق موجود ہے، اور کئی افراد اس امکان کو بھی مانتے ہیں کہ خلائی مخلوق پہلے ہی زمین پر موجود ہو سکتی ہے۔ سروے کے نتائج کے مطابق عمر رسیدہ افراد اس خیال کو زیادہ قبول کرتے ہیں کہ غیر زمینی مخلوق ممکنہ طور پر زمین پر پہلے سے موجود ہے، جبکہ نوجوان نسبتاً زیادہ شکوک و شبہات رکھتے ہیں۔ مردوں میں یہ یقین خواتین کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہے — مردوں میں 83 فیصد جبکہ خواتین میں 76 فیصد۔ سروے میں شامل تقریباً نصف افراد (46 فیصد) کا ماننا ہے کہ خلائی مخلوق شاید خفیہ طور پر زمین کو دیکھ رہی ہے اور اپنی موجودگی انسانوں سے چھپا رہی ہے۔ اگر یہ بات ثابت ہو جائے کہ انسان کائنات میں اکیلا نہیں ہے تو 77 فیصد افراد نے کہا کہ وہ “تجسس” محسوس کریں گے، 30 فیصد کو “تشویش” اور 15 فیصد کو “امید” ہوگی۔ جہاں تک اس سوال کا تعلق ہے کہ اگر خلائی مخلوق زمین پر آ جائے تو وہ کیا کرے گی، 61 فیصد روسیوں نے کہا کہ وہ صرف مشاہدہ کریں گے، 19 فیصد نے کہا کہ وہ دوستانہ تعلقات قائم کرنے کی کوشش کریں گے جبکہ 10 فیصد کو خدشہ ہے کہ وہ زمین پر قبضہ کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ سروے میں لوگوں سے یہ بھی پوچھا گیا کہ اگر خلائی مہمان زمین پر آ جائیں تو کون سی کتابیں انہیں انسانیت کو سمجھنے کے لیے پیش کی جانی چاہئیں۔ سب سے زیادہ تجویز کردہ کتاب لیو ٹالسٹائی کی ’وار اینڈ پیس‘ (15 فیصد) رہی، اس کے بعد بائبل یا انجیل (9 فیصد)، جبکہ فیودر دوستوئیفسکی کی ’کرائم اینڈ پنشمنٹ‘ اور جارج اورول کی ’1984‘ کو 4،4 فیصد افراد نے تجویز کیا۔ یہ سروے 18 سال اور اس سے زائد عمر کے 1,606 روسیوں پر مشتمل تھا اور آن لائن منعقد کیا گیا۔ اس کا ممکنہ خطا کا تناسب 2.5 فیصد سے زیادہ نہیں، جس کے مطابق نتائج 95 فیصد درست سمجھے جاتے ہیں۔

شئیر کریں: ۔