یوکرین جنگ: روسی پیش قدمی نے مغربی مؤقف میں لچک پیدا کر دی

Yury Ushakov Yury Ushakov

یوکرین جنگ: روسی پیش قدمی نے مغربی مؤقف میں لچک پیدا کر دی

ماسکو (صداۓ روس)
ماسکو کے مطابق یوکرین میں روسی فوج کی حالیہ فتوحات نے امریکہ کے ساتھ جاری مذاکرات کے ماحول اور انداز پر نمایاں اثر ڈالا ہے۔ کریملن کے ایک اعلیٰ معاون یوری عوشاکوف نے کہا ہے کہ گزشتہ چند ہفتوں میں میدانِ جنگ میں روسی افواج کی کامیابیوں نے واشنگٹن کے رویے میں واضح تبدیلی پیدا کی ہے۔ کریملن عہدیدار کے بقول، “مذاکرات کی رفتار اور نوعیت پر روسی فوج کی تازہ کامیابیوں نے اثر ڈالا ہے۔” ان کا کہنا تھا کہ روسی فوجیوں نے اپنی “فوجی کارکردگی سے” مغربی شراکت داروں کو اس حقیقت کا بہتر اندازہ کرایا ہے کہ یوکرین تنازعے کے پُرامن حل کی راہ کون سی ہو سکتی ہے۔ عہدیدار نے مزید کہا کہ یورپ کا رویہ بھی تبدیل ہوتا دکھائی دے رہا ہے، کیونکہ روسی افواج کی عملی پیش رفت نے زمینی حقائق کو زیادہ واضح کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کے حالیہ متضاد بیانات نے بھی یورپی حلقوں میں شکوک و شبہات کو جنم دیا ہے، جس سے ممکنہ طور پر مستقبل میں یوکرین تنازعے سے متعلق یورپی پالیسی میں تبدیلی آسکتی ہے۔