پاکستان (صدائے روس)
اوگرا نے آر ایل این جی کی نئی قیمتیں جاری کر دیں – سوئی ناردرن کیلئے اضافہ، سوئی سدرن کیلئے کمی
اسلام آباد: اپریل 2025 کے لیے آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ری-گیسیفائیڈ لیکوئیفائیڈ نیچرل گیس (RLNG) کی نئی قیمتوں کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے، جس کے مطابق سوئی ناردرن گیس کمپنی کے صارفین کو گیس اب مہنگی جبکہ سوئی سدرن کے صارفین کو معمولی ریلیف ملے گا۔
سوئی ناردرن صارفین کیلئے گیس مہنگی
اوگرا کے نوٹیفکیشن کے مطابق سوئی ناردرن صارفین کے لیے آر ایل این جی کی قیمت میں 4.08 فیصد اضافہ کر دیا گیا ہے۔ اس اضافے کے نتیجے میں فی ایم ایم بی ٹی یو (MMBTU) کی قیمت 52 سینٹ بڑھا دی گئی ہے۔ اب نئی قیمت 12.58 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔
سوئی سدرن صارفین کو معمولی ریلیف
دوسری جانب سوئی سدرن کے صارفین کیلئے قدرے خوشخبری ہے کیونکہ ایل این جی کی قیمت میں 1.06 فیصد کمی کی گئی ہے۔ قیمت میں 13 سینٹ کی کمی کے بعد نئی قیمت 12.59 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو مقرر کی گئی ہے۔
قیمتوں کا اطلاق کب سے؟
ایل این جی کی نئی قیمتوں کا اطلاق یکم اپریل 2025 سے ہو چکا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ صارفین کو اس ماہ سے ہی نئی قیمتوں کے مطابق بل موصول ہوں گے۔
عوام پر اثرات – ایک نظر
یہ اضافہ اور کمی عوام پر مختلف انداز سے اثرانداز ہوں گے۔ جہاں سوئی ناردرن کے صارفین کو گیس کے بلوں میں اضافہ برداشت کرنا پڑے گا، وہیں سوئی سدرن کے کچھ صارفین کو معمولی ریلیف ملنے کا امکان ہے۔ خاص طور پر کمرشل اور صنعتی صارفین پر اس تبدیلی کا براہ راست اثر متوقع ہے۔
پس منظر میں دیگر معاشی فیصلے
یاد رہے کہ حال ہی میں وفاقی حکومت نے اس سال گندم کی خریداری نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، جبکہ ملک بھر میں گرمی کی شدت کے پیش نظر اسکولوں کو بھی احتیاطی تدابیر جاری کی گئی ہیں۔ ان حالات میں ایل این جی کی قیمتوں میں تبدیلی حکومت کی معاشی پالیسیوں کا حصہ سمجھی جا رہی ہے۔
نتیجہ: قیمتوں کا اتار چڑھاؤ اور عوام کی آزمائش
ایل این جی کی قیمتوں میں یہ تبدیلی ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی ہے کہ عالمی توانائی مارکیٹ کے ساتھ جڑے فیصلے مقامی صارفین پر براہ راست اثر ڈالتے ہیں۔ عوام کو مہنگائی کے اس دور میں مزید محتاط رہنا ہوگا کیونکہ توانائی کے نرخوں میں مسلسل رد و بدل جاری ہے۔