ایران پر حملے کا کوئی جوازنہیں، اسرائیل- امریکہ جارحیت غیر قانونی ہے, صدر پوتن
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی سے ملاقات میں کہا ہے کہ ایران پر اسرائیل اور امریکہ کی جانب سے کیے گئے حملے بلاجواز اور غیر قانونی جارحیت ہیں جن کی کوئی توجیہ پیش نہیں کی جا سکتی۔ انہوں نے واضح الفاظ میں ان کارروائیوں کو اقوام متحدہ کے اصولوں اور بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی قرار دیا۔ خیال رہے ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پیر کے روز ماسکو پہنچے تھے اور انہوں نے اپنے دورے کو روس کے ساتھ قریبی، واضح اور سنجیدہ مشاورت کے لیے ناگزیر قرار دیا تھا، خصوصاً ان امریکی حملوں کے بعد جو ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان میں واقع جوہری تنصیبات کو نشانہ بناتے ہوئے کیے گئے۔
کریملن میں ہونے والی ملاقات کے دوران صدر پوتن نے کہا کہ یہ ایک بلاجواز جارحیت ہے، جس کا کوئی قانونی یا اخلاقی جواز نہیں۔ ہمیں خوشی ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ اس نازک وقت میں ماسکو تشریف لائے تاکہ ہم اس بحران سے نکلنے کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر غور کرسکیں۔ عباس عراقچی نے روسی صدر سے مکمل اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ روس آج تاریخ اور بین الاقوامی قانون کے صحیح جانب کھڑا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اپنے دفاع کے حق میں جوابی کارروائی کر رہا ہے، اور یہ اس کی خودمختاری کے تحفظ کا آئینی و قانونی حق ہے۔
واضح رہے کہ امریکہ اور اسرائیل نے حالیہ حملوں کو ایران کے جوہری ہتھیار حاصل کرنے کے خدشے کے تناظر میں ضروری قرار دیا ہے، جبکہ ایران متعدد بار واضح کر چکا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پُرامن مقاصد کے لیے ہے اور وہ کسی ایٹمی بم کی تیاری نہیں کر رہا۔