اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

اسرائیل- ایران جنگ میں جوہری خطرہ موجود اور مغربی میڈیا کی مجرمانہ خاموشی، روس

Maria Zakharova

اسرائیل- ایران جنگ میں جوہری خطرہ موجود اور مغربی میڈیا کی مجرمانہ خاموشی، روس

سینٹ پیٹرزبرگ (اشتیاق ہمدانی)
سینٹ پیٹرزبرگ میں جاری بین الاقوامی اقتصادی فورم کے دوران روسی وزارتِ خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے خبردار کیا ہے کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان بڑھتا ہوا تنازعہ سنگین جوہری خطرات کو جنم دے رہا ہے، لیکن مغربی ذرائع ابلاغ ان خطرات پر مجرمانہ حد تک خاموش ہیں۔ انہوں نے ایشیا پیسیفک نیوز ایجنسیز کی جنرل اسمبلی کے ۱۹ویں اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ حیران کن بات ہے کہ مغربی میڈیا جوہری خطرات کو کس قدر نظر انداز کر رہا ہے، نہ کوئی خطرے کی گھنٹی بج رہی ہے، نہ تحمل کی اپیل کی جا رہی ہے، جیسے یہ معمول کی کوئی اور جھڑپ ہو۔

ماریا زاخارووا نے مغربی میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ صرف حملوں کی تعداد، ہلاکتوں اور تباہی کی تصاویر دکھا رہے ہیں، لیکن تنازعے کے طویل المدتی اور مہلک اثرات پر خاموش ہیں۔ ماریا زاخارووا کے مطابق یہ خطرناک طرزِ فکر پوری دنیا کے لیے تباہ کن نتائج کا سبب بن سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا آسان ہے کہ حملے ’درست نشانے‘ پر کیے گئے، لیکن ہم دیکھ چکے ہیں کہ میزائل راستہ بھٹک کر دیگر علاقوں میں آگ اور دھماکوں کا سبب بنے ہیں۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان نے خبردار کرتے ہوئے کہا کہ جوہری تنصیبات پر ایسے حملے کسی بھی لمحے ناقابلِ تلافی سانحے میں بدل سکتے ہیں۔ انہوں نے مزید خبردار کیا کہ تابکاری نہ قومیت دیکھتی ہے، نہ سرحدیں، نہ اجازت نامے۔ یہ پانی، ہوا اور مٹی میں سرایت کرتی ہے، اور دہائیوں، حتیٰ کہ صدیوں تک موجود رہ کر نسلوں کو تباہ کر سکتی ہے۔ زاخارووا کے مطابق، اسرائیلی حملے ایران کی جوہری تنصیبات کے قریب یا ان پر ہو رہے ہیں، لیکن مغرب اس پر خاموش تماشائی بنا ہوا ہے۔ انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ تحمل، مذاکرات اور جوہری تحفظ کو اولین ترجیح دی جائے، ورنہ انجام پوری دنیا کو بھگتنا پڑ سکتا ہے۔

یہ بیان ایسے وقت سامنے آیا ہے جب اسرائیل اور ایران کے درمیان جاری تنازعے میں شدت آ چکی ہے، اور دونوں فریق ایک دوسرے کی فوجی و جوہری تنصیبات کو نشانہ بنا چکے ہیں۔ روس پہلے ہی ان حملوں کی مذمت کر چکا ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کی پیشکش بھی کر چکا ہے۔

Share it :