اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

اکثریت اطالوی شہری جنگ میں ملک کیلئے لڑنے سے گریزاں، سروے

Italian youth

اکثریت اطالوی شہری جنگ میں ملک کیلئے لڑنے سے گریزاں، سروے

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایک حالیہ سروے کے مطابق اگر اٹلی جنگ میں الجھتا ہے تو صرف 16 فیصد اطالوی شہری اپنے ملک کے دفاع کے لیے ہتھیار اٹھانے کو تیار ہوں گے۔ یہ سروے اٹلی کے معروف ادارے مرکز برائے سماجی سرمایہ کاری مطالعہ جات نے جمعے کے روز جاری کیا۔ رپورٹ کے مطابق تقریباً ایک تہائی اطالویوں کو یقین ہے کہ اگلے پانچ برسوں میں اٹلی کسی نہ کسی جنگ میں ملوث ہو سکتا ہے، لیکن اس کے باوجود جنگی عمر کے افراد میں سے صرف ہر چھٹا فرد جنگ میں حصہ لینے پر آمادہ ہے۔ مردوں میں یہ تناسب 21 فیصد جبکہ خواتین میں محض 12 فیصد ہے۔ یہ نتائج ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب نیٹو ممالک یوکرین کی حمایت جاری رکھنے کے وعدے کر رہے ہیں۔ 2022 میں تنازعے کے شدت اختیار کرنے کے بعد یورپی دفاعی اخراجات میں ریکارڈ اضافہ ہوا ہے، اور کئی ممالک نے لازمی فوجی سروس دوبارہ متعارف کروائی ہے یا اس پر غور کر رہے ہیں۔ سویڈن اور لتھوانیا میں یہ عمل بحال ہو چکا ہے، جبکہ جرمنی اور پولینڈ میں اس پر بحث جاری ہے۔

سروے میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ 39 فیصد اطالوی خود کو “امن پسند” قرار دیتے ہیں، اور ایک تہائی سے زائد افراد جنگ کی صورت میں یا تو غیر ملکی کرائے کے فوجیوں پر انحصار کرنے کے حامی ہیں یا ملک چھوڑ کر چلے جانے کو ترجیح دیں گے۔

اکثریت نے جنگ کے بجائے ذاتی بقا کو ترجیح دی —

81 فیصد افراد نے کہا کہ وہ بم شیلٹر تلاش کریں گے

78 فیصد خوراک ذخیرہ کریں گے

اور 27 فیصد ذاتی دفاع کے لیے اسلحہ حاصل کریں گے

ادھر امریکہ کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نیٹو اتحادیوں پر زور دے چکے ہیں کہ وہ دفاعی اخراجات میں اضافہ کریں اور یوکرین کو اسلحہ کی فراہمی تیز کریں، تاکہ “بوجھ کی منصفانہ تقسیم” کی نئی پالیسی نافذ کی جا سکے۔ اٹلی نے اپنی فوجی بجٹ کو بڑھا کر 2024 میں 35.6 ارب ڈالر (یا جی ڈی پی کا 1.5 فیصد) تک پہنچا دیا ہے، جو گزشتہ دہائی کے مقابلے میں 46 فیصد زیادہ ہے۔ تاہم، اٹلی نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ اس کے پاس یوکرین کو اسلحہ فراہم کرنے کے امریکی منصوبے میں مالی معاونت کے لیے “عملاً کوئی اضافی فنڈز موجود نہیں۔ دوسری جانب روس نے نیٹو پر حملے کے کسی بھی منصوبے کے دعوؤں کو “بے بنیاد” قرار دیا ہے۔ صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ مغربی حکومتیں اپنے بڑھتے ہوئے دفاعی بجٹ کو جواز دینے اور اپنی معاشی ناکامیوں سے عوام کی توجہ ہٹانے کے لیے جھوٹ بول رہی ہیں۔

Share it :