ہر ہفتے دس لاکھ صارفین چیٹ جی پی ٹی سے خودکشی سے متعلق بات کرتے ہیں

Sad women Sad women

ہر ہفتے دس لاکھ صارفین چیٹ جی پی ٹی سے خودکشی سے متعلق بات کرتے ہیں

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مصنوعی ذہانت بنانے والی معروف کمپنی اوپن اے آئی نے انکشاف کیا ہے کہ ہر ہفتے ایک ملین سے زائد افراد چیٹ جی پی ٹی سے خودکشی یا موت کے خیالات پر گفتگو کرتے ہیں۔ اس سنگین صورتحال کے بعد کمپنی نے اپنے چیٹ بوٹ میں ایک بڑی حفاظتی اپڈیٹ متعارف کرانے کا اعلان کیا ہے تاکہ وہ ذہنی دباؤ اور خطرناک رجحانات کو بہتر طور پر پہچان سکے اور صارفین کو مناسب مدد کی طرف رہنمائی کرے۔ کمپنی کی جانب سے پیر کے روز جاری بیان میں بتایا گیا کہ ہفتہ وار چیٹ جی پی ٹی صارفین میں سے تقریباً 0.15 فیصد افراد ایسے ہیں جن کی گفتگو میں خودکشی کے واضح اشارے پائے گئے، جب کہ 0.05 فیصد پیغامات میں خودکشی کے ارادے کے غیر واضح یا بالواسطہ اشارے ملے۔ اعداد و شمار کے مطابق، چیٹ جی پی ٹی کے 800 ملین ہفتہ وار فعال صارفین ہیں۔ ان میں سے تقریباً 1.2 ملین افراد نے خودکشی سے متعلق گفتگو کی، جب کہ چار لاکھ کے قریب صارفین نے ایسے جملے یا رویے ظاہر کیے جن سے خودکشی کی نیت کا اندیشہ ظاہر ہوتا ہے۔ اوپن اے آئی کے مطابق، مزید 0.07 فیصد (یعنی 560,000 افراد) ایسے ہیں جن میں ذہنی صحت کی ہنگامی کیفیت، نفسیاتی اضطراب یا جنونیت (psychosis یا mania) کے آثار پائے گئے۔ اسی طرح 0.15 فیصد صارفین نے چیٹ بوٹ سے ایسا تعلق ظاہر کیا جس میں غیر معمولی جذباتی انحصار دیکھا گیا۔

کمپنی نے بتایا کہ وہ دنیا بھر کے درجنوں ماہرینِ نفسیات اور ذہنی صحت کے ماہرین کے ساتھ مل کر چیٹ جی پی ٹی کو اس قابل بنا رہی ہے کہ وہ نہ صرف ذہنی دباؤ کے خطرات کو پہچانے بلکہ ہمدردانہ انداز میں بات کرتے ہوئے صارفین کو حقیقی دنیا کے ماہرین یا اداروں سے مدد لینے کی ترغیب دے۔ اوپن اے آئی نے مزید کہا کہ وہ چیٹ جی پی ٹی کو یہ سکھا رہی ہے کہ ذہنی فریب یا غیر حقیقی عقائد رکھنے والے صارفین کے ساتھ گفتگو کرتے وقت محفوظ اور غیر توثیقی انداز اختیار کرے تاکہ غلط یقینات کو تقویت نہ ملے۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب ماہرینِ نفسیات اور طبی ماہرین چیٹ جی پی ٹی جیسے مصنوعی ذہانت پر مبنی چیٹ بوٹس کے بڑھتے ہوئے استعمال پر تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق، بعض صارفین طویل گفتگو کے نتیجے میں غلط خیالات، وہم، یا “اے آئی سائیکوسِس” جیسی کیفیتوں کا شکار ہو رہے ہیں، جس میں چیٹ بوٹ غیر ارادی طور پر ان کے گمراہ کن خیالات کی تصدیق کرنے لگتا ہے۔

Advertisement