خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

پاکستان اور چین کا 1700 کلومیٹر طویل ایم ایل ون منصوبہ عملی شکل کے قریب

Pakistan Railways

پاکستان اور چین کا 1700 کلومیٹر طویل ایم ایل ون منصوبہ عملی شکل کے قریب

اسلام آباد (صداۓ روس)
حکومتِ پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان اور چین نے 7 ارب ڈالر کے مین لائن-ون (ایم ایل-ون) ریلوے منصوبے کی مالی اعانت کے لیے ایک مشترکہ کنسورشیم بنانے پر اصولی اتفاق کر لیا ہے۔ اس کے ساتھ ہی چین-پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) کے دوسرے مرحلے کے لیے 2025 سے 2029 تک کا چار سالہ ایکشن پلان بھی تیار کر لیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر برائے ترقی و منصوبہ بندی احسن اقبال نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے بتایا کہ وزیرِاعظم شہباز شریف کے حالیہ دورۂ چین کے دوران اس منصوبے پر اہم پیش رفت ہوئی۔ دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق ایک کنسورشیم تشکیل دیا جائے گا جس میں ایشیائی ترقیاتی بینک، ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک، چین اور پاکستان شامل ہوں گے۔ اس کنسورشیم کے ذریعے کراچی سے پشاور تک ایک ہزار سات سو کلومیٹر طویل ریلوے لائن کے لیے فنڈنگ فراہم کی جائے گی۔

وزیر منصوبہ بندی نے مزید بتایا کہ چین نے یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ نہ صرف ایم ایل-ون بلکہ قراقرم ہائی وے کی توسیع اور بحالی کے لیے بھی مالی تعاون فراہم کرے گا۔ ان کے مطابق کثیرالجہتی مالیاتی اداروں اور دیگر شراکت داروں کے ساتھ باضابطہ مذاکرات آئندہ ایک ماہ میں مکمل کر لیے جائیں گے تاکہ منصوبے کی عملی صورت گری جلد شروع کی جا سکے۔ احسن اقبال نے کہا کہ سی پیک کے دوسرے مرحلے کا بنیادی ہدف صنعتی تعاون، زراعت، سائنس و ٹیکنالوجی اور سماجی ترقی ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ایم ایل-ون ریلوے منصوبہ ملک میں تجارتی اور عوامی آمدورفت کے نظام میں انقلاب برپا کرے گا اور پاکستان کی معیشت کو نئی رفتار فراہم کرے گا۔

شئیر کریں: ۔