پاکستان کا ’دوست ملک‘ کے ساتھ جے ایف-17 تھنڈر کی فروخت کا معاہدہ
اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان نے اعلان کیا ہے کہ اُس نے ایک دوست ملک کے ساتھ جدید لڑاکا طیارے جے ایف-17 تھنڈر کی فروخت کے لیے مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کر دیے ہیں۔ یہ وہی طیارہ ہے جسے پاکستان نے مئی میں ہونے والی چار روزہ جھڑپوں میں بھارتی جنگی طیارے، بشمول رافیل، مار گرانے کے لیے استعمال کیا تھا۔ فوج کے شعبۂ تعلقاتِ عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق یہ معاہدہ دبئی ایئر شو 2025 کے موقع پر کیا گیا، جہاں پاکستان ایئر فورس کا ایک خصوصی دستہ شریک ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ اس معاہدے سے پاکستان نے دفاعی اور صنعتی تعاون کے شعبے میں ایک اور اہم مرحلہ طے کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پاکستانی اسٹال پر جے ایف-17 تھنڈر بلاک-III اور سُپر مشاق ٹرینر طیارے نمائش کا حصہ ہیں، جنہوں نے ماہرینِ دفاع، ایوی ایشن تجزیہ کاروں اور بین الاقوامی وفود کی خاص توجہ حاصل کی۔ بلاک-III ماڈل ایک 4.5 جنریشن ملٹی رول فائٹر ہے، جو فضائی برتری سے لے کر زمینی اہداف تک متعدد مشنز سرانجام دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
پاکستانی حکام نے بتایا کہ مارکۂ حق (Battle of Truth) میں جے ایف-17 کی شاندار کارکردگی نے اسے ایک مؤثر اور کم لاگت ملٹی رول فائٹر کے طور پر عالمی سطح پر نمایاں کر دیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق کئی ممالک نے اس طیارے کی خریداری میں دلچسپی ظاہر کی ہے، جو پاکستان کی دفاعی صنعت پر بڑھتے ہوئے بین الاقوامی اعتماد کا ثبوت ہے۔ مئی کی جھڑپوں کے دوران پاکستان کے ایئر وائس مارشل اورنگزیب احمد نے کہا تھا کہ پاکستان نے پانچ بھارتی طیارے مار گرائے، جن میں تین رافیل، ایک مگ-29 اور ایک سو-30 شامل تھے، جبکہ بعد ازاں سرکاری سطح پر مجموعی تعداد سات بتائی گئی۔ بھارت نے طیاروں کے نقصان کا اعتراف تو کیا لیکن تعداد ظاہر نہیں کی۔
امریکی کانگریس کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق پاکستان نے ان جھڑپوں میں بھارت پر برتری حاصل کی۔ واضح رہے کہ گزشتہ برس آذربائیجان نے بھی جے ایف-17 بلاک-III کی خریداری کا معاہدہ کیا تھا۔ دبئی ایئر شو کے دوران پاک فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر سدھو نے کئی ممالک کے فضائی سربراہان سے اہم ملاقاتیں بھی کیں، جن میں متحدہ عرب امارات کے اعلیٰ عسکری حکام بھی شامل تھے۔