اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

پاکستان میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارش

Pakistani labor

پاکستان میں مزدور کی کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے مقرر کرنے کی سفارش

اسلام آباد (صداۓ روس)
وفاقی حکومت نے مالی سال 2025-2024 کے بجٹ کی تیاری کے دوران مزدور طبقے کو ریلیف دینے کے لیے کم از کم تنخواہ 40 ہزار روپے ماہانہ مقرر کرنے کی تجویز پیش کی ہے۔ اس اہم سفارش کا مقصد مہنگائی کے بوجھ تلے دبے محنت کشوں کی زندگی کو بہتر بنانا اور ان کی بنیادی ضروریات کو پورا کرنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔ ذرائع کے مطابق، وفاقی وزارتِ خزانہ اور وزارتِ محنت کے درمیان ہونے والے اجلاسوں میں یہ تجویز زیر غور آئی، جسے وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت پر آئندہ بجٹ میں شامل کیے جانے کا امکان ہے۔ موجودہ کم از کم تنخواہ 32 ہزار روپے ہے، جو مہنگائی کی موجودہ شرح کے مقابلے میں ناکافی سمجھی جا رہی ہے۔

سرکاری حکام کے مطابق، مہنگائی، بجلی و گیس کے نرخوں میں اضافے، اور روزمرہ اشیاء کی قیمتوں میں ہوشربا اضافے نے مزدور طبقے کی کمر توڑ دی ہے، جس کے پیش نظر تنخواہوں میں اضافہ ناگزیر ہو چکا ہے۔ ادھر مزدور تنظیموں نے اس مجوزہ اضافے کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس پر فوری عمل درآمد کیا جائے اور تمام نجی و سرکاری اداروں کو اس فیصلے کا پابند بنایا جائے۔ آل پاکستان ورکرز فیڈریشن کے ترجمان نے کہا کہ “40 ہزار بھی اس وقت ناکافی ہے، لیکن یہ قدم بہرحال درست سمت میں ایک پیش رفت ہے۔” دوسری جانب صنعتی اور کاروباری حلقوں نے اس پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر حکومت نے ٹیکس مراعات اور سبسڈی نہ دیں تو یہ فیصلہ چھوٹے کاروباروں کے لیے بوجھ بن جائے گا۔ توقع کی جا رہی ہے کہ وزیرِ خزانہ آئندہ ہفتے بجٹ پیش کرتے وقت کم از کم اجرت میں اضافے کا باضابطہ اعلان کریں گے۔ اگر یہ سفارش منظور ہو جاتی ہے تو یہ پاکستان کی تاریخ میں کم از کم تنخواہ کی سب سے بڑی یکمشت بڑھوتری ہو گی۔

Share it :