پاک روس یوریشیائی فورم کا اختتام: اسٹریٹیجک مکالمے کی بنیاد اور عملی روڈ میپ کا اعلان
ماسکو(اشتیاق ہمدانی)
ماسکو میں بدھ کے روز اختتام پذیر ہونے والے پاک روس یوریشیائی فورم نے دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مزید گہرا کرنے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی کا اعلان کیا ہے، جس میں نئے اسٹریٹیجک مکالمے کی بنیاد اور میڈیا، تعلیم، معاشی منصوبوں اور انسداد دہشت گردی پر مرکوز ورکنگ گروپس کی تشکیل شامل ہے۔
فورم کی شریک منتظم ڈاکٹر روکسولانا زیگون نے بتایا کہ سب سے اہم نتیجہ آنے والے سال کے لیے ایک عملی روڈ میپ کی تیاری ہے۔ انھوں نے پاک روس اسٹریٹیجک گروپ کی تشکیل اور دونوں ممالک کے درمیان اختصاصی اسٹریٹیجک مکالمے کے آغاز کا اعلان کیا۔ زیگون کے مطابق یہ دونوں اقدامات آپس میں مربوط ہوں گے اور تعاون کے نئے راستوں اور اقدار کی تعمیر کے لیے نئی روڈ میپ اور ڈھانچہ فراہم کریں گے۔
تعاون کے چار کلیدی شعبوں پر توجہ مرکوز کی جائے گی۔ پہلا شعبہ اسلام آباد اور ماسکو کے درمیان میڈیا روابط کو مضبوط بنانا ہے۔ دوسرا شعبہ تعلیمی اور تدریسی تبادلوں کو وسعت دینا ہے تاکہ عوامی سطح پر رابطے بڑھیں۔ تیسرا شعبہ معاشی اور مالی مسائل کا حل ہے، جس کے لیے ایک خصوصی ورکنگ گروپ دوطرفہ منصوبوں کے مخصوص مسائل حل کرنے کے لیے مراعات تیار کرے گا۔ چوتھا شعبہ انسداد دہشت گردی پر مبنی پروگرام ہے، جو دونوں ممالک کے تجربات کی بنیاد پر سفارشات تیار کرے گا۔
ڈاکٹر زیگون نے صداۓ روس کو بتایا کہ فورم کا مرکزی نتیجہ ایک عملی روڈ میپ کی تیاری ہے جسے اگلے سال عملی شکل دینے کا ہدف ہے۔ انھوں نے پاک روس اسٹریٹیجک گروپ اور مکالمے کی تشکیل، میڈیا تعاون کی مضبوطی، تعلیمی روابط کی توسیع، معاشی ورکنگ گروپ کی ذریعے جاری منصوبوں کے حل اور مشترکہ انسداد دہشت گردی پروگرام کی نشاندہی کی۔ ان تمام اقدامات کا روسی مرکز یونیورسٹی آف ورلڈ سولائزیشنز ہوگی۔
یہ فورم پاک روس تعلقات میں ایک نئے دور کا آغاز ہے، جو نہ صرف سرکاری سطح پر بلکہ عوامی اور اداراتی سطح پر بھی تعاون کو فروغ دے گا اور علاقائی استحکام میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔