پاکستان سپر لیگ کی مقبولیت اور عالمی سطح پر مانگ میں نمایاں اضافہ
اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان سپر لیگ پاکستان سپر لیگ کی مقبولیت میں تیزی سے اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور بین الاقوامی کرکٹرز کی جانب سے اس لیگ میں کھیلنے کی دلچسپی نمایاں طور پر بڑھتی جا رہی ہے۔ حالیہ بیانات اور فیصلوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ پی ایس ایل نہ صرف مسابقتی معیار بلکہ سیکیورٹی اور کھلاڑیوں کے اعتماد کے حوالے سے بھی عالمی سطح پر اپنی شناخت مضبوط کر چکی ہے۔
انگلینڈ کے معروف آل راؤنڈر ڈیوڈ ولی نے بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ پی ایس ایل کے مقابلے میں انڈین پریمیئر لیگ انڈین پریمیئر لیگ کی نیلامی کا عمل غیر یقینی ہوتا ہے، جہاں کھلاڑیوں کو یہ معلوم نہیں ہوتا کہ انہیں ٹیم میں جگہ ملے گی یا نہیں۔ ان کے مطابق پی ایس ایل میں کھلاڑیوں کو نہ صرف بہتر سیکیورٹی فراہم کی جاتی ہے بلکہ کھیلنے کی واضح یقین دہانی بھی ہوتی ہے، جو کسی بھی پیشہ ور کرکٹر کے لیے انتہائی اہم عنصر ہے۔
ڈیوڈ ولی کا کہنا تھا کہ کئی غیر ملکی کھلاڑیوں کا یہ بھی خیال ہے کہ پی ایس ایل میں انہیں زیادہ میچز کھیلنے اور اپنی صلاحیتوں کے اظہار کے بہتر مواقع ملتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ حالیہ عرصے میں کچھ نمایاں ناموں نے آئی پی ایل کے بجائے پی ایس ایل کو ترجیح دینے کا فیصلہ کیا ہے، جو اس لیگ کے بڑھتے ہوئے وقار کا ثبوت ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ جنوبی افریقہ کے سابق کپتان فاف ڈوپلیسی اور انگلینڈ کے اسٹار آل راؤنڈر معین علی آئی پی ایل کو چھوڑ کر پی ایس ایل میں کھیلنے کا اعلان کر چکے ہیں، جو عالمی کرکٹ حلقوں میں ایک اہم پیش رفت سمجھی جا رہی ہے۔ اس کے علاوہ آسٹریلیا کے جارح مزاج بیٹسمین گلین میکسویل نے بھی رواں سال آئی پی ایل نہ کھیلنے کا اعلان کیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق گلین میکسویل کے پی ایس ایل میں شرکت کے امکانات سے متعلق خبریں بھی گردش کر رہی ہیں، جس سے شائقین کرکٹ میں جوش و خروش پایا جاتا ہے۔ اگر یہ اطلاعات درست ثابت ہوتی ہیں تو یہ پی ایس ایل کے لیے ایک اور بڑی کامیابی ہوگی، جو لیگ کی عالمی ساکھ اور کشش کو مزید بڑھا دے گی۔