پاکستان کے جدید ترین لڑاکا طیارے – ایک جائزہ
اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان فضائیہ نے حالیہ برسوں میں اپنی دفاعی صلاحیتوں کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ اس سلسلے میں سب سے نمایاں پیش رفت جے ایف-17 تھنڈر بلاک 3 طیارہ ہے، جو پاکستان ایروناٹیکل کمپلیکس اور چین کے چنگدو ایرو اسپیس کارپوریشن کے تعاون سے تیار کیا گیا ہے۔ یہ طیارہ جدید اے ای ایس اے ریڈار، انفراریڈ سرچ اینڈ ٹریک سسٹم، اور پی ایل-15 جیسے طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں سے لیس ہے، اور مستقبل میں پاکستان فضائیہ کا بنیادی جنگی طیارہ بننے جا رہا ہے۔ بھارت کی جانب سے رافیل طیاروں کے حصول کے بعد، پاکستان نے بھی اپنی فضائی قوت کو مزید مستحکم کرنے کے لیے رافال یا اسی نوعیت کے کسی جدید لڑاکا طیارے کے حصول کے امکانات کا جائزہ لیا ہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان نے اپنے موجودہ ایف-16 فلیٹ کو جدید ایم ایل یو پروگرام کے تحت اپ گریڈ کیا ہے، جس میں جدید ریڈار، ہتھیاروں کے نظام اور نائٹ ویژن آلات شامل کیے گئے ہیں، تاکہ یہ طیارے تاحال اہم مشنز میں کلیدی کردار ادا کر سکیں۔ مزید برآں، چین سے جدید جے-10 سی لڑاکا طیارے حاصل کیے گئے ہیں، جو اے ای ایس اے ریڈار، جدید اویونکس اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے پی ایل-15 میزائلوں سے لیس ہیں۔ جے-10 سی طیاروں کی شمولیت کو بھارتی رافال طیاروں کا مؤثر جواب سمجھا جا رہا ہے۔
پاکستان فضائیہ مستقبل کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے پانچویں نسل کے اسٹیلتھ لڑاکا طیاروں کی تیاری کے منصوبے، “پروجیکٹ عظمت”، پر بھی کام کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ ترکی کے ٹی ایف ایکس اور چین کے ایف سی-31 جیسے منصوبوں میں تعاون کے امکانات پر بھی غور کیا جا رہا ہے۔ ان تمام اقدامات کا مقصد پاکستان کی فضائی سرحدوں کا تحفظ مزید مضبوط بنانا اور مستقبل میں ممکنہ خطرات سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت حاصل کرنا ہے۔
پاکستان نے اپنی فضائی قوت کو مزید مضبوط بنانے کے لیے چین سے جے-10سی لڑاکا طیارے حاصل کیے ہیں۔ یہ طیارے جدید ٹیکنالوجی سے لیس ہیں اور انہیں “ڈریگن” کے لقب سے بھی جانا جاتا ہے۔ جے-10سی میں جدید اے ای ایس اے ریڈار نصب ہے جو دشمن کے طیاروں کو دور فاصلے سے شناخت اور نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس کے علاوہ یہ طیارہ جدید ترین پی ایل-15 طویل فاصلے تک مار کرنے والے ایئر ٹو ایئر میزائلوں سے بھی لیس ہے، جو 200 کلومیٹر سے زیادہ فاصلے پر بھی ہدف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔
جے-10سی کی شمولیت پاکستان فضائیہ کے لیے ایک اہم سنگ میل ہے، کیونکہ یہ طیارے بھارتی فضائیہ کے رافیل طیاروں کے مقابلے میں پیش کیے گئے ہیں۔ یہ طیارے نہ صرف فضائی برتری حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں بلکہ زمینی اہداف کو بھی مؤثر طریقے سے نشانہ بنا سکتے ہیں۔ ان طیاروں کی تیز رفتار، بہترین مناورہ کرنے کی صلاحیت اور جدید اویونکس سسٹم پاکستان فضائیہ کی دفاعی طاقت میں نمایاں اضافہ کر رہے ہیں۔
پاکستان فضائیہ نے مارچ 2022 میں باقاعدہ طور پر جے-10سی طیارے اپنے بیڑے میں شامل کیے، اور اب یہ طیارے ملکی فضائی دفاع میں ایک کلیدی کردار ادا کر رہے ہیں۔