خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

پاکستان کی ایرانی ایٹمی پروگرام کی حمایت، وزیراعظم شہباز شریف کا دو ٹوک اعلان

Shahbaz Sharif

پاکستان کی ایرانی ایٹمی پروگرام کی حمایت، وزیراعظم شہباز شریف کا دو ٹوک اعلان

اسلام آباد (صداۓ روس)
پاکستان نے ایران کے پُرامن جوہری پروگرام کی بھرپور حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو پُرامن مقاصد کے لیے جوہری توانائی حاصل کرنے کا مکمل حق حاصل ہے۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف اور ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان نے اسلام آباد میں مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران اہم معاہدوں اور دوطرفہ تعلقات کو وسعت دینے پر گفتگو کی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایران کے ساتھ اصولی مؤقف پر کھڑا ہے۔ ایران کے خلاف اسرائیل کی بلاجواز جارحیت کی پاکستان اور اس کے عوام نے شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے مابین باہمی تعلقات، مذہبی و جغرافیائی امور، انسدادِ دہشت گردی، اور معاشی شراکت داری سمیت متعدد شعبوں پر تفصیلی اور سیر حاصل بات چیت ہوئی ہے۔ وزیراعظم نے بتایا کہ دونوں ممالک نے 10 ارب ڈالر کی باہمی تجارت کا ہدف مقرر کیا ہے، اور کئی مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط کیے گئے ہیں، جنہیں جلد باضابطہ معاہدوں کی شکل دی جائے گی۔ شہباز شریف نے کہا کہ جون میں اسرائیل نے بغیر کسی جواز کے ایران پر حملہ کیا۔ ہم ان شہداء کے لیے جنت کی دعا کرتے ہیں اور اسرائیلی جارحیت کی بھرپور مذمت کرتے ہیں۔

وزیراعظم نے غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ایران اور پاکستان نے فلسطینیوں کے حق میں مؤثر آواز بلند کی ہے، اور اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا غزہ میں قیامِ امن کے لیے متحد ہو۔ اس موقع پر ایرانی صدر ڈاکٹر مسعود پیزشکیان نے اپنی گفتگو کا آغاز قرآن کی آیت سے کیا اور امتِ مسلمہ کے اتحاد پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا دوسرا گھر ہے، اور ہم پاکستانی قیادت، علماء اور عوام کی مہمان نوازی کے دل سے شکر گزار ہیں۔ ایرانی صدر نے کہا کہ پاکستان اور ایران کے تعلقات مشترکہ ثقافت، مذہب اور تاریخ پر مبنی ہیں۔ انہوں نے علامہ اقبال کی شاعری کو امت مسلمہ کے اتحاد کی علامت قرار دیتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال کی فکر ہمیں بھی رہنمائی فراہم کرتی ہے۔ ڈاکٹر پیزشکیان نے مزید کہا کہ پاکستان کے ساتھ مضبوط تعلقات ایران کی خارجہ پالیسی کا بنیادی ستون ہیں۔ ہم دو طرفہ روابط کو مختلف شعبوں میں وسعت دے رہے ہیں۔ اسرائیل کے خلاف پاکستان کی جرات مندانہ حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ یہ دورہ ایرانی صدر کا بطور صدر پہلا سرکاری دورہ پاکستان ہے، جو دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز سمجھا جا رہا ہے۔

شئیر کریں: ۔