خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

یوکرین تنازع پر روس اور امریکا میں خفیہ پیش رفت کا امکان

Trump and Putin

یوکرین تنازع پر روس اور امریکا میں خفیہ پیش رفت کا امکان

ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
امریکی یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ برائے جوہری مطالعات کے ڈائریکٹر اور معروف سیاسی تجزیہ کار پیٹر کزنک کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی 15 اگست کو الاسکا میں مجوزہ ملاقات اس بات کی علامت ہو سکتی ہے کہ ماسکو اور واشنگٹن یوکرین بحران کے حل پر پہلے ہی کسی نہ کسی سطح پر اتفاق کر چکے ہیں۔ کزنک نے روسی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی، امریکی ڈیموکریٹس اور ریپبلکنز، اور وہ تمام حلقے جو جنگ جاری رکھنے کے حامی ہیں، اس ملاقات کی مخالفت کر رہے ہیں۔ تاہم ان کے مطابق یہ ملاقات ایک مثبت پیش رفت ہے اور اس سے کسی ممکنہ معاہدے کی جھلک نظر آتی ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر کسی قسم کا خاکہ یا ابتدائی معاہدہ طے نہ پاتا تو اس نوعیت کی ملاقات کا انعقاد نہ ہوتا، کیونکہ پوتن اور ٹرمپ کے درمیان ایک ناکام اجلاس سنگین اثرات مرتب کر سکتا ہے۔

کزنک کے مطابق اس ملاقات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ وہ حلقے ہیں جو یوکرین کو زمین چھوڑنے، نیٹو میں شمولیت سے دستبردار ہونے، دیگر رعایتیں دینے، امریکا کی جانب سے روس پر عائد پابندیاں اٹھانے اور صدر پوتن کو ’’فاتح‘‘ کے طور پر ابھارنے کے خلاف ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ گروہ روس اور امریکا کے درمیان تعلقات کی بحالی نہیں چاہتے۔

شئیر کریں: ۔