پوکوروسک اور سومی شہر روس کے تسلط میں جانے سے جنگ کا نقشہ بدل جائے گا، مغرب
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
مغربی تجزیہ کاروں اور عسکری ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اگر روس یوکرین کے دو اہم شمالی و مشرقی شہروں، پوکوروسک (دونیٹسک کے مغرب میں واقع) اور سومی (روسی سرحد کے قریب شمال مشرقی شہر) پر قبضہ کرنے میں کامیاب ہو جاتا ہے، تو اس سے جنگ کا توازن واضح طور پر روس کے حق میں جھک سکتا ہے۔ مغربی ذرائع ابلاغ میں شائع ہونے والی تازہ رپورٹس کے مطابق، روسی افواج نے ان دونوں علاقوں میں حالیہ ہفتوں میں قابلِ ذکر پیش قدمی کی ہے، اور مقامی دفاعی یونٹس پر مسلسل دباؤ بڑھایا جا رہا ہے۔ امریکی اور یورپی عسکری ماہرین کا کہنا ہے کہ پوکوروسک پر روسی قبضہ، دونیسک کے مغربی دفاعی حصے کو ختم کر دے گا، جب کہ سومی پر قبضہ یوکرین کے شمالی دفاع کو ناقابل تلافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ نیٹو سے وابستہ ذرائع نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ روس پوکروروسک اور سومی میں کامیابی کے بعد کیف کی جانب پیش قدمی تیز کر سکتا ہے، جبکہ مشرقی محاذ پر موجود یوکرینی افواج محصور ہو کر رسد سے محروم ہو سکتی ہیں۔ مغربی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ اگر یہ دونوں شہر روس کے کنٹرول میں چلے گئے، تو یوکرین کو صرف جنوبی محاذ (اوڈیسا، میکولائیف اور خیرسون) پر دفاعی امکانات بچیں گے، جو پہلے ہی سے دباؤ کا شکار ہیں۔
روس کی جانب سے باضابطہ طور پر پوکوروسک اور سومی پر مکمل قبضے کا اعلان نہیں کیا گیا، مگر ماسکو کے قریبی دفاعی تجزیہ کار یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ روسی افواج ان شہروں کے مضافاتی علاقوں میں داخل ہو چکی ہیں، اور یوکرینی افواج پسپا ہو رہی ہیں۔ اسی تناظر میں مغربی اتحادی ممالک نے یوکرین کو مزید دفاعی امداد اور طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائل فراہم کرنے کے اشارے دیے ہیں، جبکہ نیٹو اجلاسوں میں یوکرین کی فوری حمایت پر زور دیا جا رہا ہے۔ یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے عالمی برادری سے اپیل کی ہے کہ روس کی تازہ پیش قدمی کو روکنے کے لیے فوری اور فیصلہ کن اقدامات کیے جائیں۔
اگر روس ان دو شہروں پر مکمل کنٹرول حاصل کر لیتا ہے تو یہ نہ صرف یوکرین کے لیے ایک بڑا دھچکا ہو گا بلکہ مغربی اتحاد کے لیے بھی ایک نئی سفارتی اور عسکری آزمائش بن جائے گا۔