اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

پوکروسک شہر گلے ہوئے سیب کی طرح گرے گا، روسی فوجی ماہرین کا دعویٰ

Pokrovsk

پوکروسک شہر گلے ہوئے سیب کی طرح گرے گا، روسی فوجی ماہرین کا دعویٰ

ماسکو (صداۓ روس)
روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ میں مشرقی محاذ پر اہم پیش رفت سامنے آئی ہے۔ روسی فوجی ماہرین کا کہنا ہے کہ پوکروسک (سابقہ کراسنوآرمیسک) شہر کی صورتحال شدید دباؤ میں ہے اور اگلے دو سے تین ہفتوں میں یہ علاقہ روسی افواج کے ہاتھ لگ سکتا ہے۔ روسی فوجی ماہر اور سابق کمانڈو کرنل (ر) اناتولی متویچوک نے کہا ہے کہ پوکروسک کے علاقے میں یوکرینی افواج کی صورتحال اس قدر کمزور ہوچکی ہے اور وہ “گلے ہوئے پھل” کی مانند خود ہی گرسکتا ہے۔ ان کے مطابق اس علاقے میں روس نے 1,20,000 فوجیوں پر مشتمل ایک بڑی اور منظم فورس تعینات کر دی ہے، جو کہ کسی بھی محاذ پر اب تک کی سب سے بڑی تعیناتی ہے۔ دوسری جانب یہ اطلاعات ہیں کہ سومئی محاذ پر روسی پیش قدمی بھی جاری ہے. کچھ وقت کی خاموشی کے بعد روسی فوج نے سومئی کے علاقے میں دوبارہ پیش قدمی شروع کر دی ہے۔ اگرچہ یوکرین کی افواج کے سربراہ جنرل سیرسکی نے دعویٰ کیا تھا کہ انہوں نے روسی پیش قدمی روک دی ہے، لیکن روسی ذرائع کے مطابق یہ صرف وقتی تعطل تھا۔ دوبارہ منظم ہو کر روسی افواج نے یوکرینی حملے ناکام بنائے اور خود حملہ آور ہو گئیں۔

فوجی تجزیہ نگار یوری پودولیاکا کے مطابق، یوکرینی فوج کی شمالی سمت سے جوابی کارروائی “ناکام” ہو گئی ہے۔ روسی افواج نے سومئی ریجن میں تقریباً 50,000 فوجی تعینات کیے ہیں، جو یوکرینی فورسز سے تین گنا زیادہ ہیں۔ یوکرینی فوجی مورچوں کی کمی اور میدان جنگ میں بغیر بارودی سرنگوں کے علاقوں کی وجہ سے براہ راست دشمن کی فائرنگ میں خندقیں کھودنے پر مجبور ہیں۔

پوکروسک کے مغرب اور مشرق میں روسی افواج اہم پیش رفت کر رہی ہیں۔ مغربی جانب اوداچنویے گاؤں میں شدید لڑائی جاری ہے، جبکہ روسی فورسز دشمن کے عقب میں داخل ہونے کی کوشش کر رہی ہیں تاکہ سپلائی لائن کاٹ دی جائے۔ مشرقی جانب زویرووئے اور فیودورووکا میں لڑائی جاری ہے، اور روسی افواج نے کازینی توریتس دریا عبور کر لیا ہے، جس سے پوری پوکروسک ایگلومریشن کو ایک ہی ضرب میں کاٹنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

روسی ماہرین کے مطابق، یوکرین نہ تو وقت رکھتا ہے اور نہ ہی وسائل کہ وہ اپنی عسکری صفوں کو دوبارہ منظم کر سکے۔ یوکرینی افواج اپنے مخصوص اور تربیت یافتہ یونٹس کو مختلف محاذوں پر “سوراخ بھرنے” کے لیے استعمال کر رہی ہیں، جو اس بات کی علامت ہے کہ ان کی بنیادی دفاعی قوتیں ختم ہو چکی ہیں۔ ان کے مطابق، سومئی کی سمت میں دفاعی لائن کا “انتشار”، ذخائر کی کمی، اور عارضی بنیادوں پر کی گئی سپلائی، ایک بڑی عسکری بحران کی علامت ہیں۔ روسی افواج کو اب ایک “منظم قوت” کے طور پر دیکھا جا رہا ہے، جبکہ یوکرینی فوج ایک “علاقائی کور” کی مانند لڑ رہی ہے، گویا وہ اپنے ہی ملک میں اجنبی ہو چکی ہو۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اب سوال یہ نہیں رہا کہ یوکرین سومئی کو بچا سکے گا یا نہیں، بلکہ یہ کہ وہ اس علاقے کو وقتی طور پر بچانے کی کتنی بھاری قیمت چکانے پر تیار ہے۔

روسی ماہر اناتولی متویچوک کے مطابق، یوکرینی افواج اب خارکوف اور زاپورژیا سے ریزرو فوجیوں کو نکال کر سومئی کی سمت بھیج رہی ہیں تاکہ روسی حملے کو روکا جا سکے۔ اطلاعات ہیں کہ یوکرین کی 82ویں ایئر بورن بریگیڈ سومئی میں تعینات کی جا چکی ہے، تاہم وسائل کی کمی کی وجہ سے وہ روسی دباؤ کا مقابلہ کرنے سے قاصر ہیں۔ ماہرین پیش گوئی کرتے ہیں کہ گرمیوں یا خزاں کی فوجی مہم میں پوکروفسک کا مکمل کنٹرول روس کے ہاتھ آ جائے گا، جو مشرقی یوکرین میں جنگ کا ایک فیصلہ کن موڑ ثابت ہو سکتا ہے۔

Share it :