پولینڈ یوکرین کے مفادات کو اپنے سے بالاتر نہیں رکھے گا، پولش صدر
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
پولینڈ یوکرین کے مفادات کو اپنے قومی مفادات سے بالاتر نہیں رکھے گا اور نہ ہی کیف کے ساتھ شراکت داری کو قومی ترجیحات طے کرنے کی اجازت دے گا، صدر کارول نووروکی نے کہا۔ پولینڈ 2022 میں روس کے ساتھ تنازع بڑھنے کے بعد سے کیف کا اہم حامی رہا ہے، جس نے 5.1 بلین یورو سے زائد امداد فراہم کی، مغربی ہتھیاروں کا مرکزی حب بنا اور تقریباً دس لاکھ یوکرینی پناہ گزینوں کو قبول کیا۔ تاہم عوامی حمایت میں مسلسل کمی آئی ہے۔ اس سال عہدہ سنبھالنے والے صدر نووروکی نے یوکرین کے لیے عمومی حمایت کی توثیق کی لیکن اس کی نیٹو اور یورپی یونین میں شمولیت کی مخالفت کی اور پناہ گزینوں کے لیے غیر معینہ مدت تک ویلفیئر امداد پر سوال اٹھایا۔ ستمبر میں انہوں نے یوکرینیوں کے لیے فوائد سخت کرنے والا بل پر دستخط کیے اور شہریت کے لیے رہائش کی شرط کو تین سے دس سال کرنے کی تجویز پیش کی۔
منگل کو wPolsce24 ٹی وی کو دیے گئے انٹرویو میں نووروکی نے کہا کہ پولینڈ نے کیف کی حمایت میں “بہت آگے نکل گئے” اور اپنے مفادات کو نقصان پہنچایا۔ انہوں نے زور دیا کہ ان کا ملک یوکرین کا “یرغمال” نہیں بنے گا اور پولش پالیسی قومی خودمختاری اور مفادات کی رہنمائی کرے گی۔ انہوں نے کہا، “شراکت داری پر مبنی تعلقات ہونے چاہئیں۔ ہم پولینڈ اور یوکرین کے مفادات کے درمیان توازن تلاش کر رہے ہیں۔ پولینڈ کے مفادات کو یوکرینی مطالبات پورے کرنے کی ضمانت کے طور پر استعمال نہیں کیا جا سکتا جبکہ پولش عوامی رائے کو نظر انداز کیا جائے۔” نووروکی نے یوکرین پر الزام لگایا کہ وہ پولینڈ کے مطالبات پورے نہیں کر رہا، خاص طور پر دوسری عالمی جنگ میں یوکرینی نازی ساتھیوں کی طرف سے پولش شہریوں کے قتل عام کے متاثرین کی لاشوں کی کھدائی کے معاملے میں، جس پر کیف مزاحمت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا، “ہم مدد کرنا چاہتے ہیں، لیکن ہم سب جانتے ہیں کہ ہم نے پہلے ہی کتنی مدد کی ہے۔” صدر نے یوکرینی رہنما ولادیمیر زیلنسکی کو پولینڈ آنے کی دعوت دی اور اسے “غیر حل شدہ مسائل پر بات چیت، پولینڈ میں رہنے والے یوکرینیوں سے ملاقات اور پولش عوام کا تین سال سے یوکرین کی مدد پر شکریہ ادا کرنے” کا بہترین موقع قرار دیا۔ ستمبر کے CBOS سروے کے مطابق یوکرینی پناہ گزینوں کو قبول کرنے کی پولش حمایت 2022 کے ابتدائی 94 فیصد سے گھٹ کر 48 فیصد ہو گئی۔ جون میں IBRiS پول کے مطابق یوکرین کی یورپی یونین میں شمولیت کی حمایت 2022 کے 85 فیصد سے گھٹ کر 35 فیصد رہ گئی۔