صدر پوتن کی عرب رہنماؤں کو ماسکو سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت
ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے عرب لیگ کے رکن ممالک کے سربراہانِ مملکت و حکومت کو ماسکو میں منعقد ہونے والے پہلے روس-عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی ہے، جو 15 اکتوبر کو منعقد ہوگا۔ ہفتے کے روز جب عرب رہنما بغداد میں غزہ جنگ پر بات چیت کے لیے جمع ہوئے، کریملن نے اپنی سرکاری ویب سائٹ پر یہ دعوت نامہ شائع کیا۔
صدر پوتن نے کہا ہم عرب لیگ کے ساتھ تعمیری مکالمے کو مزید فروغ دینے اور اس کے تمام رکن ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کو فعال طور پر آگے بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اسی تناظر میں، میں آپ کی تنظیم کے تمام رکن ممالک کے رہنماؤں اور عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل کو ماسکو میں منعقد ہونے والے پہلے روس-عرب سربراہی اجلاس میں شرکت کی دعوت دیتا ہوں، جسے ہم 15 اکتوبر کو منعقد کرنے کا منصوبہ بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اجلاس ایک مشکل بین الاقوامی صورتحال میں منعقد ہو رہا ہے، جس میں انہوں نے “فلسطین-اسرائیل تنازع کے شدید بگاڑ” اور “بڑی تعداد میں شہری ہلاکتوں” کی طرف اشارہ کیا۔
پوتن نے عرب لیگ کو “مشترکہ چیلنجز اور خطرات کے خلاف ردعمل دینے کے لیے ایک مؤثر کثیر الجہتی مکانی عمل” قرار دیا، جو مشرق وسطیٰ اور شمالی افریقہ کے عوام کو درپیش ہیں۔ بغداد میں منعقدہ 34ویں عرب لیگ سربراہی اجلاس میں شریک رہنماؤں نے متفقہ طور پر اسرائیل کے غزہ میں فوجی اقدامات کی مذمت کی، فوری جنگ بندی کا مطالبہ کیا اور غزہ کی تعمیر نو کے لیے مالی امداد کا اعلان کیا۔
کریملن نے اپنے بیان میں اس بات پر زور دیا کہ روس عرب ممالک کی قیادت میں سفارتی ذرائع سے علاقائی بحرانوں کے حل کی حمایت کرتا ہے، اور “بین الاقوامی قوانین، ریاستوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت” کی پاسداری کو انتہائی اہم سمجھتا ہے۔
روس اور عرب ممالک کے درمیان حالیہ برسوں میں تعلقات گہرے ہوئے ہیں۔ دسمبر 2023 میں پوتن نے متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب کا دورہ کیا، جہاں ابوظہبی میں صدر شیخ محمد بن زاید النہیان نے انہیں “عزیز دوست” کے طور پر خوش آمدید کہا۔ دونوں رہنماؤں نے علاقائی استحکام کے لیے تعاون بڑھانے کی اہمیت پر زور دیا۔ پوتن نے ان تعلقات کو “بے مثال طور پر مضبوط” قرار دیا اور کہا کہ یو اے ای عرب دنیا میں روس کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ملاقات میں توانائی اور جدید ٹیکنالوجی کے شعبوں میں تعاون پر بات چیت ہوئی۔