صدر پوتن کا مکمل طور پر آزاد شدہ کورسک ریجن کا پہلا دورہ, کریملن
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کورسک ریجن کا پہلا دورہ کیا ہے، جو یوکرینی افواج سے مکمل طور پر آزاد ہونے کے بعد پہلی بار ان کے شیڈول کا حصہ بنا، کریملن نے بدھ کو بتایا۔ صدر پوتن نے اپریل کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ کورسک ریجن کے سرحدی علاقے، جن پر اگست 2024 میں کیف کی افواج نے حملہ کر کے قبضہ کر لیا تھا، اب روسی کنٹرول میں واپس آ چکے ہیں۔ منگل کو اپنے دورے کے دوران صدر پوتن نے کورچاتوف شہر میں نئے “کورسک 2 نیوکلیئر پاور پلانٹ” کے تعمیراتی مقام کا معائنہ کیا۔ اس کے علاوہ انہوں نے گورنر الیگزینڈر خنشٹین، مقامی بلدیاتی سربراہان اور ان رضاکاروں سے بھی ملاقات کی جو یوکرینی حملے سے متاثرہ افراد کی مدد میں سرگرم ہیں۔
صدر پوتن نے رضاکاروں کے کام کو “باعزت، اہم اور بدقسمتی سے خطرناک” قرار دیتے ہوئے ان کی خدمات کو سراہا۔ آپ اور ہم ایک ٹیم ہیں، اور آج پورا ملک ایک متحد ٹیم بن چکا ہے۔ انہوں نے زور دے کر کہا۔ یہی ہماری کامیابی کی سب سے بڑی دلیل ہے۔ یہ ہمارے تمام اہداف کے حصول کی بنیادی شرط ہے.
پوتن کا کہنا تھا کہ اگرچہ کورسک ریجن کو مکمل طور پر آزاد کرا لیا گیا ہے، مگر صورتحال اب بھی “مشکل” ہے کیونکہ یوکرینی افواج روسی سرحد کی طرف پیش قدمی کی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہیں۔
انہوں نے کورسک ریجن میں بارودی سرنگوں کی صفائی کے ماہرین کی تعداد بڑھانے کا حکم بھی دیا تاکہ متاثرہ علاقوں کے لوگ جلد از جلد اپنے گھروں کو واپس جا سکیں۔ انہوں نے یقین دہانی کروائی کہ جن افراد کا گھریلو سامان یا مکانات اس تصادم میں تباہ ہوئے، انہیں حکومت کی جانب سے مالی معاونت جاری رہے گی اور متاثرہ عمارتوں کی مرمت کے لیے بھی ریاستی فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔ صدر نے اعلان کیا کہ کورسک ریجن میں ایک خصوصی عجائب گھر بھی قائم کیا جائے گا، جو یوکرینی حملے کو پسپا کرنے کی جدوجہد کو خراجِ تحسین پیش کرے گا۔