اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

صدر پوتن کی کریملن میں سابق جاپانی وزیراعظم کی بیوہ سے ملاقات

Putin receives Shinzo Abe’s widow

صدر پوتن کی کریملن میں سابق جاپانی وزیراعظم کی بیوہ سے ملاقات

ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کریملن میں جاپان کے سابق وزیر اعظم شنزو آبے کی بیوہ آکیے آبے کا خیرمقدم کیا۔ اس بات کی تصدیق روسی صدارتی ترجمان دیمتری پیسکوف نے صحافیوں سے گفتگو کے دوران کی۔ اس دوران روس اور جاپان کے سابق وزرائے اعظم کے مابین دیرینہ تعلقات کا اظہار کیا گیا. پیسکوف کے مطابق صدر ولادیمیر پوتن نے کریملن میں جاپان کے شہید وزیر اعظم شنزو آبے کی بیوہ آکیے آبے کو خوش آمدید کہا جو ان دنوں ماسکو کے دورے پر ہیں۔ یاد رہے کہ شنزو آبے کو آٹھ جولائی دو ہزار بائیس کو ایک انتخابی جلسے کے دوران نارا شہر میں گولی مار کر شہید کر دیا گیا تھا۔ حملہ اس وقت ہوا جب وہ جاپان کے مرکزی جزیرے ہونشو کے جنوب مغرب میں واقع ایک سڑک پر انتخابی تقریر کر رہے تھے۔ اکتالیس سالہ تتسویا یاماگامی نامی شخص نے اُن کی پیٹھ پر دو گولیاں چلائیں۔ شنزو آبے کو فوری طور پر ہیلی کاپٹر کے ذریعے اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں انہیں خون دیا گیا اور کئی گھنٹے تک ان کی جان بچانے کی کوشش کی گئی، تاہم وہ جانبر نہ ہو سکے۔

شنزو آبے اور ولادیمیر پوتن کے تعلقات نہایت دوستانہ اور خوشگوار تھے۔ دونوں رہنما ستائیس بار ایک دوسرے سے ملاقات کر چکے تھے اور ان کی باہمی گفتگو میں ایک ذاتی قربت محسوس کی جاتی تھی، جیسے دو پرانے دوست آپس میں بات کر رہے ہوں۔ روسی وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے دو ہزار بیس میں شنزو آبے کے عہدہ چھوڑنے کے بعد کہا تھا کہ ’’دونوں رہنماؤں کے تعلقات واقعی دوستانہ، باہمی احترام پر مبنی اور ذاتی محبت و خلوص سے بھرپور تھے۔‘‘

آکیے آبے کا ماسکو کا یہ دورہ بلاشبہ دونوں ممالک کے عوام اور قیادت کے درمیان ذاتی سطح کے احترام اور تعلق کا عکاس ہے، جس سے نہ صرف ماضی کی یادیں تازہ ہوئیں بلکہ انسانی جذبات اور عالمی سیاست میں دوستی کی اہمیت کو بھی اجاگر کیا گیا۔

Share it :