یوکرینی توانائی تنصیبات پر حملوں کی اجازت صدر پوتن دیں گے، کریملن
ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے سرکاری خبر رساں ایجنسی سے گفتگو میں کہا کہ روسی توانائی تنصیبات اور یوکرینی توانائی ڈھانچے پر حملوں کی عارضی پابندی (مورٹوریم) میں توسیع کی جائے گی یا نہیں، اس کا انحصار مکمل طور پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے فیصلے پر ہوگا. پیسکوف سے جب پوچھا گیا کہ آیا یہ معاہدہ 16 اپریل کو اختتام کے بعد بڑھایا جائے گا، تو انہوں نے جواب دیا “یہ صدر پوتن کے فیصلے پر منحصر ہے۔”
پیسکوف نے مزید کہا کہ یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ یوکرینی جانب سے اس مورٹوریم پر عملدرآمد نہیں کیا گیا۔ لہٰذا، ان 30 دنوں کا تجزیہ کرنا ضروری ہوگا۔ ممکنہ طور پر امریکیوں کے ساتھ معلومات اور آراء کا تبادلہ بھی کیا جائے گا۔ اس کے بعد ہی صدر، جو کہ سپریم کمانڈر بھی ہیں، حتمی فیصلہ کریں گے۔”
واضح رہے کہ 18 مارچ کو روسی صدر پوتن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ٹیلیفون پر بات چیت ہوئی تھی، جس میں یوکرین کی صورتحال پر گفتگو کی گئی۔ اس دوران صدر پوتن نے توانائی کے بنیادی ڈھانچے پر حملے روکنے کی امریکی تجویز سے اتفاق کرتے ہوئے 30 دن کے لیے روسی وزارت دفاع کو کارروائی روکنے کا حکم دیا تھا۔
بعدازاں یوکرینی صدر ولادیمیر زیلنسکی نے بھی توانائی تنصیبات پر حملے بند کرنے کی تجویز کی حمایت کی تھی۔ تاہم روسی وزارت دفاع کا کہنا ہے کہ “کیف حکومت عوامی سطح پر مورٹوریم کی حمایت کے دعوے کرنے کے باوجود روسی توانائی ڈھانچے پر حملے جاری رکھے ہوئے ہے۔ اس کے باوجود، ماسکو کی جانب سے ان معاہدوں کی پاسداری کی جارہی ہے۔