روسی سفارت خانہ کے پریس اٹیچی ایگور کولیسنیکوف کی چیف ایڈیٹر صدائے روس اشتیاق ہمدانی سے ملاقات
اسلام آباد (صداۓ روس)
چیف ایڈیٹر صدائے روس اشتیاق ہمدانی نے پاکستان میں موجود روسی سفارت خانے کے پریس اٹیچی ایگور کولیسنیکوف سے ملاقات کی ہے. روسی سفارت خانہ اسلام اباد میں متعین پریس اٹیچی ایگور کولیسنیکوف نے صدائے روس کے ایڈیٹر سید اشتیاق ہمدانی کے ساتھ ملاقات کے دوران کہا کہ میڈیا نے روس پاکستان دونوں ممالک کے درمیان تعلقات اور دوستی کے فروغ میں انتہائی اہم کردار ادا کیا ہے۔ ان میں پچھلے دس سالوں سے صدائے روس کے کردار کو فراموش نہیں کیا جاسکتا.
ایگور کولیسنیکوف نے صدائے روس اور سید اشتیاق ہمدانی کے میڈیا کردار کی تعریف کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک سنگ میل قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ تعاون نہ صرف معلومات کی ترسیل میں بہتری لانے میں مدد گار ثابت ہوئے بلکہ دونوں قوموں کے درمیان مستقبل میں ثقافتی روابط کو بھی مستحکم کرے گا۔
کلاسنیکوف نے اس بات پر زور دیا کہ موثر میڈیا کی موجودگی دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان اعتماد کی فضا قائم کرنے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ روسی عہدیدار نے مزید کہا کہ مشترکہ میڈیا اقدامات، جیسے کہ ثقافتی پروگرامز اور معلوماتی مہمات، عوامی سطح پر تعلقات کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس دوران چیف ایڈیٹر صداۓ روس سید اشتیاق ہمدانی نے کہا کہ میڈیا کے ذریعے عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینا ضروری ہے، اور میڈیا کے ذریعے دونوں ممالک کے عوام کو حقائق پر مبنی معلومات کے تبادلہ نے پاکستانی عوام کو روس کے بارے میں جاننے میں بڑی مدد ملی ہے۔ ملاقات کے دوران، سید اشتیاق ہمدانی نے پاکستان اور روس کے تاریخی تعلقات کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان میڈیا کا کردار کس طرح مثبت تبدیلیاں لا سکتا ہے۔ انہوں نے خاص طور پر دونوں ممالک کے عوام کے درمیان ثقافتی تبادلے اور معلومات کی رسائی کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔
اس ملاقات میں ایگور کولیسنیکوف اور اشتیاق ہمدانی نے مستقبل کے تعاون کے امکانات پر بھی بات چیت کی، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو مزید مضبوط اور بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ سید اشتیاق ہمدانی نے اس بات پر زور دیا کہ مشترکہ میڈیا منصوبے جیسے ثقافتی پروگرامز اور معلوماتی مہمات، دونوں ممالک کے عوام کے درمیان بہتر سمجھ بوجھ پیدا کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو مستحکم کریں گے بلکہ دونوں قوموں کے درمیان دوستی کے بندھن کو بھی مضبوط کریں گے۔
پریس ایٹیچی ایگور کولیسنیکوف نے اس بات کی تصدیق کی کہ روسی حکومت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے میڈیا کی اہمیت کو تسلیم کیا اور اس بات پر زور دیا کہ صحافتی
ایگر کلسنیکوف نے اس بات کی حمایت کی کہ میڈیا کے ذریعے عوامی سطح پر روابط کو فروغ دینا ضروری ہے۔ انہوں نے دونوں ممالک کے صحافیوں کے لیے مشترکہ ورکشاپس اور سیمینارز کا انعقاد کی اہمیت پر بھی زور دیا ، تاکہ تجربات کا تبادلہ ہو سکے اور دونوں طرف کے صحافی ایک دوسرے کی ثقافت اور مسائل کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔
ملاقات کے دوران اشتیاق ہمدانی نے ایگور کولیسنیکوف کو یوم فتح کی 80 ویں سالگرہ پر مبارکباد پیش کی۔ ۹ مئی کو یوم فتح کی ۸۰ سالہ تقریبات دنیا بھر میں منائی جائیں گی۔ یہ دن تاریخی اہمیت کا حامل ہے ۹ مئی ۱۹۴۵ کو دوسری جنگ عظیم کا یوم فتح (وکٹری ڈے) منایا جاتا ہے، جب جرمنی نے اتحادی قوتوں کے سامنے ہتھیار ڈالے۔ یہ دن خاص طور پر روس اور دیگر سابق سوویت ریاستوں میں بڑے جوش و خروش سے منایا جاتا ہے، جہاں اسے “یوم فتح” کے طور پر جانا جاتا ہے۔
اس دن کی اہمیت اس بات میں ہے کہ یہ یورپ میں جنگ کے خاتمے کی علامت ہے، جس کے نتیجے میں لاکھوں افراد کی جانیں بچ گئیں اور دنیا بھر میں ایک نئی سیاسی ترتیب کا آغاز ہوا۔ ۹ مئی کو، سوویت فوج نے برلن میں داخل ہو کر نازی حکومت کو شکست دی، جس کے بعد جرمنی نے غیر مشروط طور پر ہتھیار ڈال دیے۔ یہ دن مختلف ممالک میں مختلف طریقوں سے منایا جاتا ہے، جیسے پریڈز، تقریبات، اور یادگاروں پر پھولوں کی چڑھائی۔ روس میں یہ دن خاص طور پر اہم ہے، جہاں فوجی پریڈز اور آتشبازی کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
یوم فتح نہ صرف ایک تاریخی واقعہ ہے بلکہ یہ جنگ کے دوران قربانیوں کی یاد دلاتا ہے اور عالمی امن کی اہمیت کو اجاگر کرتا ہے۔ اس ملاقات میں صدائے روس کے اسلام اباد میں نمایندے یوسف رضا ہمدانی بھی موجود تھے۔