ایکواڈور کی جیل میں خونی تصادم، کم از کم 17 قیدی ہلاک
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
ایکواڈور کے ساحلی شہر ایسمرالڈاس کی جیل میں حریف گینگز کے درمیان شدید جھڑپ کے نتیجے میں کم از کم 17 قیدی ہلاک ہو گئے۔ قومی پولیس کے مطابق تصادم کا حکم مشہور جرائم پیشہ گروہ “لوس تیگورونیس” نے دیا تھا، جس نے اپنے مخالف گروہوں “لوس لوبوس” اور “لوس چونروس” کے اراکین اور غیر وابستہ قیدیوں کو نشانہ بنایا۔ پولیس نے بتایا کہ ایسمرالڈاس جیل کے مرکزی حصے میں بڑے پیمانے پر سکیورٹی آپریشن کیا گیا ہے، تاہم ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھنے کا خدشہ ہے کیونکہ لاشوں کی تلاش کا عمل ابھی جاری ہے۔ ابتدائی رپورٹ کے مطابق جھڑپ اس وقت شروع ہوئی جب ایک قیدی گروہ نے جیل کے بلاک پر حملہ کر کے چابیوں پر قبضہ کر لیا اور بیرونی سیلز میں موجود مخالف قیدیوں کو نشانہ بنایا۔ ایکواڈور کی قومی جیل ایجنسی نے بیان میں کہا کہ “متعلقہ حکام واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں تاکہ اصل حقائق سامنے لائے جا سکیں۔ مزید تفصیلات جلد فراہم کی جائیں گی۔ یہ خونریز واقعہ تین دن قبل صوبہ ایل اورو کی ماچالا جیل میں پیش آئے ایک اور حملے کے بعد رونما ہوا، جہاں 14 قیدی ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے تھے۔ پولیس کرنل ولیم فابین کالے نے بتایا کہ پولیس کے جیل میں داخل ہونے پر 14 لاشیں، 14 زخمی قیدی اور ایک گارڈ مردہ حالت میں ایک سیل کے اندر پایا گیا۔
کالے نے کہا کہ “ہم جانتے ہیں کہ یہ جیل گینگز کے زیرِ اثر ہے۔ دو سیل بلاکس ایک منظم جرائم پیشہ گروہ کے کنٹرول میں ہیں اور یہ قتل وہیں ہو رہے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ وہ دوسرے ونگ میں کیسے منتقل ہوئے، جبکہ کئی حفاظتی فلٹرز موجود ہیں۔ اعداد و شمار کے مطابق 2021 سے اب تک ایکواڈور کی جیلوں میں 500 سے زیادہ قیدی ہلاک ہو چکے ہیں۔ جیلوں میں یہ پرتشدد واقعات اس وقت ہو رہے ہیں جب ملک میں جنوری 2024 سے “اندرونی مسلح تنازعہ” کی کیفیت نافذ ہے، حالانکہ فوج اور پولیس کو متعدد جیلوں میں تعینات کیا گیا ہے۔