پنجاب حکومت کی جنازوں پر کھانا کھلانے کی پابندی کی خبریں جعلی ثابت
لاہور (صدائے روس)
پنجاب حکومت کی طرف سے صوبے بھر میں موت کے موقع پر کھانا تیار کرنے، تقسیم کرنے اور رسمی اجتماعات پر پابندی عائد کرنے کی خبریں مکمل طور پر غلط اور جعلی ثابت ہو گئیں۔ سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونے والے پیغامات میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ پنجاب حکومت نے غمگین خاندانوں پر غیر ضروری مالی بوجھ کم کرنے اور غم کی گھڑی میں سادگی کو فروغ دینے کے لیے یہ پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے، اور جلد ڈپٹی کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ کو ہدایات جاری کی جائیں گی۔ تاہم، پنجاب کی وزیر اطلاعات و ثقافت عظمیٰ زاہد بخاری نے ان تمام رپورٹس کو “فیک نیوز” قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا۔ وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر مختصر بیان میں کہا کہ پنجاب حکومت کی طرف سے جنازوں پر کھانا تیار کرنے یا تقسیم کرنے پر کوئی پابندی عائد کرنے کی ہدایت جاری نہیں کی گئی۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ ایسی جعلی خبروں پر کان نہ دھریں اور سرکاری ذرائع سے تصدیق کریں۔ یہ بیان 15 دسمبر 2025 کو جاری کیا گیا، جب سوشل میڈیا پر یہ افواہیں تیزی سے پھیل رہی تھیں۔ حکومتی ذرائع نے تصدیق کی کہ کوئی سرکاری نوٹیفکیشن یا پالیسی دستاویز جاری نہیں کی گئی، اور نہ ہی ضلعی انتظامیہ کو ایسی کوئی ہدایات موصول ہوئی ہیں۔
ماہرین اور سماجی حلقوں کا کہنا ہے کہ پاکستان میں جنازوں پر کھانا تقسیم کرنے کی روایت ایک ثقافتی اور سماجی ذمہ داری کے طور پر دیکھی جاتی ہے، جو اسلامی تعلیمات سے براہ راست منسلک نہیں بلکہ علاقائی رسم و رواج کا حصہ ہے۔ کئی علما اور سماجی رہنما اس روایت کو مالی بوجھ قرار دیتے ہیں اور سادگی کی اپیل کرتے رہتے ہیں، کیونکہ غریب خاندانوں پر یہ غیر ضروری دباؤ ڈالتی ہے۔ تاہم، حکومت کی طرف سے کوئی رسمی پابندی نافذ کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
عوامی حلقوں میں بھی اس جعلی خبر پر مخلوط ردعمل سامنے آیا۔ کچھ لوگوں نے سادگی کے فروغ کو اچھا قرار دیا، جبکہ اکثریت نے اسے ثقافتی روایات پر حملہ قرار دیا۔ سماجی کارکنوں کا کہنا ہے کہ اگر ایسی پالیسی لانی ہو تو عوامی مشاورت اور علما کی رائے ضروری ہے۔ پنجاب حکومت کی تردید کے بعد یہ افواہیں اب کم ہو رہی ہیں، مگر سوشل میڈیا پر فیک نیوز کے پھیلاؤ نے ایک بار پھر ڈیجیٹل میڈیا کی ذمہ داری پر سوالات اٹھا دیے ہیں۔
حکومت نے عوام سے اپیل کی ہے کہ کسی بھی پالیسی یا نوٹیفکیشن کی تصدیق سرکاری چینلز سے کریں، تاکہ افواہوں کا شکار نہ ہوں۔ یہ واقعہ پنجاب میں شادیوں پر ون ڈش اور دیگر سماجی اصلاحات کی پالیسیوں کے تناظر میں بھی دیکھا جا رہا ہے، مگر جنازوں سے متعلق کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔