صدر پوتن اور صدر اردوان کا رابطہ: یوکرین تنازع کے سیاسی حل پر تبادلۂ خیال

Putin Putin

صدر پوتن اور صدر اردوان کا رابطہ: یوکرین تنازع کے سیاسی حل پر تبادلۂ خیال

اسلام آباد (صداۓ روس)
روسی صدر صدر پوتن اور ترک صدر رجب طیب اردوان نے 24 نومبر کو ٹیلیفونک گفتگو کی، جس کی تفصیلات کریملن کی پریس سروس نے جاری کیں۔ کریملن کے مطابق دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے گرد موجود حالات پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا، جس میں امریکہ کی جانب سے پیش کیے گئے نئے مجوزہ امن منصوبے کا بھی ذکر شامل تھا۔
گفتگو میں صدر پوتن نے واضح کیا کہ واشنگٹن کی جانب سے پیش کیا گیا 28 نکاتی منصوبہ ایک حتمی امن معاہدے کی مضبوط بنیاد بن سکتا ہے۔ انہوں نے اس بات کو بھی دہرایا کہ روس یوکرین تنازع کے سفارتی حل کا خواہشمند ہے اور اس سمت میں تمام قابلِ عمل تجاویز کا جائزہ لینے کے لیے تیار ہے۔ اسی دوران دونوں رہنماؤں نے روس۔ترکی تعلقات کے موجودہ ایجنڈے پر بھی بات چیت کی، جس میں دوطرفہ تجارت بڑھانے اور سرمایہ کاری کے میدان میں تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔ انہوں نے مستقبل میں باقاعدہ رابطہ برقرار رکھنے پر بھی رضامندی ظاہر کی۔

اسی روز یورپی کمیشن کی ترجمان پاؤلا پِنہو نے بھی یوکرین تنازع کے حل سے متعلق جاری مذاکرات میں “مثبت اور تعمیری پیش رفت” کی تصدیق کی۔ ان کے مطابق “coalition of the willing” کے رکن ممالک کے رہنما 25 نومبر، منگل کے دن ایک ویڈیو کانفرنس میں امن بات چیت کے سلسلے میں مزید مشاورت کریں گے۔ ادھر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ جنیوا میں ہونے والے حالیہ مذاکرات اب تک کے سب سے زیادہ “پروڈکٹیو” ثابت ہوئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ واشنگٹن اور کیف نے “غیر معمولی پیش رفت” حاصل کی ہے۔ ان کے مطابق امریکہ نہ صرف روس کے مؤقف کو سمجھتا ہے بلکہ اس تنازع میں شامل ہر فریق کی ترجیحات اور سرخ لکیروں کو بھی مدنظر رکھ کر بات چیت کر رہا ہے۔ واضح رہے کہ 21 نومبر کو صدر پوتن نے تصدیق کی تھی کہ ماسکو کو امریکہ کی جانب سے 28 نکاتی امن منصوبہ موصول ہوا ہے، جسے وہ “حتمی امن معاہدے کی بنیاد کے طور پر استعمال کرنے کے قابل” قرار دیتے ہیں۔

Advertisement