شنگھائی تعاون تنظیم: پوتن کا عالمی سطح پر روایتی اقدار کے فروغ پر زور
ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ روایتی اقدار کو عالمی سطح پر نظرانداز کیا جا رہا ہے اور اب وقت آ گیا ہے کہ انہیں دوبارہ بین الاقوامی ایجنڈے کا حصہ بنایا جائے۔ وہ چین کے شہر تیانجن میں منعقدہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کے سربراہی اجلاس کے توسیعی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ صدر پوتن نے کہا کہ ایس سی او کی اصل طاقت اس بات میں ہے کہ یہ تنظیم تاریخی حقائق، ثقافتی اقدار اور تہذیبی تنوع کا احترام کرتی ہے۔ انہی اصولوں کی بنیاد پر رکن ممالک میں تعلیم و سائنس، صحت اور کھیلوں کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا رہا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ روس ثقافتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے رواں ماہ ماسکو میں “انٹروژن” نامی گیتوں کا عالمی مقابلہ منعقد کر رہا ہے، جس میں لاطینی امریکہ، افریقہ اور ایشیا سے فنکار شریک ہوں گے۔ یہ پروگرام یورپ کے ’’یورو وژن‘‘ مقابلے کا متبادل ہے جس سے روس کو یوکرین تنازع پر یورپی اتحاد کے ساتھ کشیدگی کے بعد خارج کر دیا گیا تھا۔ پوتن کے مطابق: “یہ بڑا منصوبہ عالمی سطح پر یکساں انسانی اقدار کے فروغ کے لیے ہے، جو اب پس منظر میں جا رہی ہیں۔ وقت آ گیا ہے کہ انہیں دوبارہ بین الاقوامی ایجنڈے میں شامل کیا جائے۔” روسی صدر نے رکن ممالک کو آئندہ ہفتے سینٹ پیٹرزبرگ میں “عالمی ثقافتی فورم” اور نومبر میں سامارا میں ہونے والے “روس، کھیلوں کا وطن” فورم میں شرکت کی دعوت بھی دی۔ ان کا کہنا تھا کہ روس میں روایتی اقدار کو قومی پالیسی کا اہم حصہ بنایا جا رہا ہے تاکہ آبادی میں اضافہ ہو، خاندانی نظام کو تقویت ملے اور نئی نسل کو منفی مواد سے محفوظ رکھا جا سکے۔ اسی سلسلے میں پارلیمان نے 2024 میں ’’بچوں سے دور رہنے‘‘ کے رجحان کی تشہیر پر پابندی عائد کی اور کئی برسوں سے غیر فطری تعلقات کی تشہیر کے خلاف اقدامات جاری ہیں۔ روسی حکومت کے مطابق اس نے غیر فطری تعلقات پر کبھی پابندی نہیں لگائی، تاہم مغربی دنیا اس معاملے کو روس کی قومی شناخت اور ریاستی وجود کو کمزور کرنے کے ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔