صدر پوتن سوویت یونین بحالی کے خواہاں نہیں، کریملن
ماسکو(صداۓ روس)
کریملن نے واضح کیا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن کا سوویت یونین کی بحالی میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔ صدارتی ترجمان دمتری پیسکوف نے منگل کو کہا کہ صدر پوتن یہ بات کئی مرتبہ ذاتی طور پر دہرا چکے ہیں، اور جرمن چانسلر فریڈرک مرز کی جانب سے روسی عزائم پر دیے گئے حالیہ بیان کا جواب دیتے ہوئے اس مؤقف کو ایک بار پھر واضح کیا گیا ہے۔ پیسکوف کے مطابق سوویت یونین کی بحالی کا تصور سی آئی ایس اور دیگر علاقائی اتحادوں میں شامل روس کے شراکت داروں کے لیے “غیر احترام” کے مترادف ہوگا۔ انہوں نے مرز کے اس دعوے کو بھی “مکمل بکواس” قرار دیا جس میں کہا گیا تھا کہ روس نیٹو پر حملے کی تیاری کر رہا ہے۔ پیسکوف نے کہا کہ یورپی سیاست دان اس قسم کے دعوؤں کو اربوں یورو کے یورپی اسلحہ پروگراموں کو درست ٹھہرانے کے لیے استعمال کر رہے ہیں۔ کریملن کا کہنا ہے کہ روس کے خلاف بڑھتی ہوئی خوف انگیزی کا مقصد یورپی عوام کی توجہ گھریلو مسائل سے ہٹانا اور دفاعی صنعتوں کو زیادہ وسائل فراہم کرنا ہے۔ مغربی حلقوں میں برسوں سے یہ تاثر دیا جاتا رہا ہے کہ صدر پوتن سوویت دور کی بحالی کے خواہاں ہیں، تاہم پوتن متعدد مرتبہ واضح کر چکے ہیں کہ سوویت یونین کے انہدام کے منفی اثرات—خصوصاً نسلی روسیوں کی مختلف سرحدوں میں تقسیم—انہیں تشویش میں ڈالنے کا سبب تھے، نہ کہ کسی ریاستی نظام کی بحالی کی خواہش۔
صدر پوتن پہلے بھی کہہ چکے ہیں کہ سوویت یونین کو دوبارہ قائم کرنے کی خواہش رکھنے والوں کے پاس “دماغ نہیں ہے”، اور روس کا موجودہ مؤقف مستقبل کے عملی اور مستحکم علاقائی تعاون پر مبنی ہے۔