روسی زبان کے خلاف امتیاز کا خاتمہ: صدرپوتن نے نیا منصوبہ منظورکرلیا
ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک نئی قومی لسانی پالیسی کی منظوری دے دی ہے جس کا مقصد نہ صرف روس بلکہ دنیا بھر میں روسی زبان کے فروغ اور تحفظ کو یقینی بنانا ہے۔ اس پالیسی کا نفاذ ان کوششوں کے جواب میں کیا جا رہا ہے جو روسی زبان، ثقافت اور میڈیا کو محدود یا “منسوخ” کرنے کے لیے کی جا رہی ہیں۔ منظور شدہ دستاویز میں واضح کیا گیا ہے کہ روسی زبان کے استعمال کو روکنے کی غیرملکی کوششیں روسی ثقافت کے خلاف بڑے خطرات میں شامل ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ عوامی خطاب میں غیرضروری غیرملکی الفاظ کے استعمال کی بھی نشاندہی کی گئی ہے، خاص طور پر جب ان کے روسی متبادل موجود ہوں۔ نئی پالیسی کا بنیادی مقصد روسی زبان اور مختلف مقامی نسلی اقوام کی زبانوں کا تحفظ، قومی اتحاد کو مستحکم کرنا، اور بین الاقوامی سطح پر روسی زبان کے فروغ کو ممکن بنانا ہے۔
پالیسی میں روسی زبان سیکھنے اور روسی ثقافت سے واقفیت حاصل کرنے کے لیے غیرملکی شہریوں اور تارکین وطن کے ساتھ روابط کو فروغ دینے پر زور دیا گیا ہے۔ دستاویز میں انٹرنیٹ پر روسی زبان کی موجودگی کو بڑھانے اور ایسے آن لائن وسائل مہیا کرنے کا ہدف بھی شامل ہے جو دنیا بھر کے افراد کو روسی زبان سکھانے اور ثقافت سے روشناس کرانے میں مدد دیں۔ یہ قدم روس کی “نرم طاقت” کو مضبوط بنانے اور عالمی سطح پر اپنے ثقافتی اثرورسوخ کو وسعت دینے کی حکمت عملی کا حصہ تصور کیا جا رہا ہے۔