اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

پوتن اور میکرون کے درمیان تین سال بعد پہلا رابطہ، یوکرین پر گفتگو

Putin

پوتن اور میکرون کے درمیان تین سال بعد پہلا رابطہ، یوکرین پر گفتگو

ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن اور فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کے درمیان تین سال بعد پہلی بار ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے، جس کی تصدیق منگل کے روز کریملن پریس سروس نے کی۔ دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ آخری گفتگو ستمبر 2022 میں ہوئی تھی۔ گفتگو کا محور یوکرین میں جاری جنگ اور مشرق وسطیٰ کی حالیہ کشیدگی رہا۔ کریملن کے مطابق، صدر پوتن نے واضح کیا کہ یوکرین کا بحران مغربی ممالک کی ان پالیسیوں کا نتیجہ ہے جو برسوں تک روس کے سلامتی سے متعلق خدشات کو نظرانداز کرتی رہیں، اور یوکرین کو “روس مخالف اڈہ” بنانے کی کوشش کی گئی۔

صدر پوتن نے ایک بار پھر روس کا مؤقف دہراتے ہوئے کہا کہ مسئلہ یوکرین کا حل جامع اور طویل مدتی ہونا چاہیے، جس میں بحران کی جڑوں کو مدنظر رکھتے ہوئے “نئے علاقائی حقائق” کو تسلیم کیا جائے۔ دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی صورت حال، خاص طور پر ایران اور اسرائیل کے درمیان حالیہ کشیدگی پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ کریملن کے مطابق، دونوں فریق اس بات پر متفق ہوئے کہ اس مسئلے کا حل سفارتکاری کے ذریعے نکالا جانا چاہیے، اور ممکنہ رابطوں کے ذریعے موقف میں ہم آہنگی برقرار رکھی جائے گی۔

صدر پوتن اور میکرون نے اس بات پر زور دیا کہ روس اور فرانس کی عالمی امن و سلامتی برقرار رکھنے میں “خصوصی ذمہ داری” ہے، خاص طور پر جوہری ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عالمی معاہدے کو محفوظ رکھنے کے حوالے سے۔ کریملن کے بیان میں کہا گیا کہ دونوں رہنماؤں نے اس بات کو اہم قرار دیا کہ ایران کو پُرامن جوہری توانائی کے حصول کا حق حاصل ہے، اور اسے جوہری عدم پھیلاؤ معاہدے کے تحت اپنی ذمہ داریاں ادا کرتے رہنا چاہئیں، بشمول بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی سے تعاون۔ یہ رابطہ ایسے وقت میں ہوا ہے جب یوکرین تنازعہ اور مشرق وسطیٰ کے حالات عالمی سیاست پر گہرے اثرات ڈال رہے ہیں، اور مغرب و روس کے درمیان کشیدگی بدستور برقرار ہے۔

Share it :