صدر پوتن کا امریکی میزائل دفاعی نظام پر کڑی نظر رکھنے کا حکم
ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ امریکہ کی جانب سے میزائل دفاعی نظام میں کی جانے والی توسیع پر گہری نظر رکھیں، خصوصاً خلا میں انٹرسیپٹرز کی تعیناتی کی تیاریوں پر۔ انہوں نے کہا کہ امریکی اقدامات روس کے تزویراتی ہتھیاروں کے توازن کو بگاڑنے کی صلاحیت رکھتے ہیں اور اس پر روس مناسب ردعمل دے گا۔ سلامتی کونسل کے مستقل اراکین کے ساتھ اجلاس میں صدر پوتن نے واضح کیا کہ امریکی سرگرمیوں، بالخصوص اسلحے کے تزویراتی ذخائر اور میزائل دفاعی نظام کے اسٹریٹیجک پہلوؤں پر بھرپور نگرانی کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ خلا میں انٹرسیپٹرز کی ممکنہ تنصیب ایسے اقدامات ہیں جو دنیا کے اسلحہ کنٹرول کے نظام اور موجودہ توازن کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔ صدر نے زور دیا کہ اگر امریکہ اپنے ان ’’غیر مستحکم کرنے والے اقدامات‘‘ پر عمل درآمد کرتا ہے تو یہ صورتحال تزویراتی ہتھیاروں کے میدان میں موجودہ توازن برقرار رکھنے کی روسی کوششوں کو کمزور کر دے گی۔
پوتن نے مزید کہا کہ روس اس پیش رفت کا جواب دینے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔ انہوں نے یہ بھی نشاندہی کی کہ اگر امریکہ اور روس کے درمیان تزویراتی ہتھیاروں میں کمی کے معاہدے (اسٹارٹ معاہدہ) کے سلسلے میں روسی تجویز پر عمل کیا جائے تو یہ دونوں ممالک کے مابین بامعنی مکالمے کے لیے سازگار ماحول پیدا کر سکتا ہے۔ تاہم، ان کے مطابق اس کے لیے ضروری ہے کہ دوطرفہ تعلقات کو معمول پر لانے اور سلامتی کے شعبے میں بنیادی تضادات کو دور کرنے کے اقدامات کیے جائیں۔