روس نے بیک وقت پانچ سمندری خطوں میں بحری مشقیں شروع کردیں
ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے کہا ہے کہ “جولائی اسٹورم” کے عنوان سے جاری روسی بحری مشقوں کا بنیادی مقصد سمندر سے ممکنہ حملوں کو روکنے کی عملی تربیت ہے۔ یہ بات انہوں نے اتوار کے روز ویڈیو کانفرنس کے ذریعے مشق میں شریک اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ صدر پوتن کے مطابق یہ مشقیں بحرالکاہل، بحیرۂ آرکٹک، بحیرۂ کیسپیئن اور بحیرۂ بالٹک میں بیک وقت کی جا رہی ہیں، جن میں 150 سے زائد جنگی اور معاون جہاز، 120 طیارے، مختلف عسکری سازوسامان اور 15 ہزار سے زائد اہلکار حصہ لے رہے ہیں۔
صدر پوتن نے کہا کہ ان مشقوں کا مقصد اصل جنگ جیسے حالات میں بحری افواج کی جنگی تیاری کو جانچنا ہے، جن میں یوکرین میں جاری خصوصی فوجی آپریشن سے حاصل شدہ تجربات کو بھی مدنظر رکھا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ روس کی پانچ بحری بریگیڈز کو اب باقاعدہ طور پر ڈویژن میں تبدیل کیا جا رہا ہے، جن میں سے دو ڈویژنز کی تشکیل 2025 تک مکمل ہو جائے گی۔ ان تبدیلیوں سے روسی بحریہ کی حملہ آور صلاحیت اور جنگی طاقت میں نمایاں اضافہ ہوگا۔
پوتن کے مطابق یہ مشقیں کمانڈروں کی صلاحیتوں کو بھی بہتر بنانے میں مدد دے رہی ہیں تاکہ وہ بحری افواج کو جنگی حالات میں بہتر انداز میں قیادت فراہم کر سکیں۔ انہوں نے زور دیا کہ جہازوں کے عملے، بحری فضائیہ اور ساحلی میزائل نظاموں کے درمیان ہم آہنگی پیدا کرنا بے حد اہم ہے۔ پوتن نے اس عزم کا اظہار کیا کہ روس اپنے بحری عملے کی تربیت جاری رکھے گا اور انہیں جدید ترین اسلحہ اور ٹیکنالوجی سے لیس کیا جائے گا تاکہ روس کی خودمختاری اور قومی مفادات کا ہر حال میں تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔
یہ مشقیں اس بات کی علامت ہیں کہ روس موجودہ عالمی حالات کے تناظر میں اپنی بحری طاقت کو ہمہ وقت تیار رکھنے پر بھرپور توجہ دے رہا ہے۔ روس کے بحریہ کے دن کے موقع پر صدر پوتن سینٹ پیٹرز برگ کے ایڈمرلٹی مرکز پہنچے جہاں انہوں نے شمالی اور بحیرۂ اسود، بحرالکاہل، بالٹک اور کیسپیئن کے پانیوں میں 23 سے 27 جولائی تک جاری رہنے والی “جولائی اسٹورم” مشقوں کا خود معائنہ بھی کیا۔