ولادیمیر پوتن اور صدرامام علی رحمان کے اہم مذاکرات، روس-تاجک تعلقات میں نئی پیش رفت
ماسکو (صداۓ روس)
تاجکستان کے دارالحکومت دوشنبے میں روسی صدر ولادیمیر پوتن کے اعزاز میں ایک شاندار استقبالیہ تقریب منعقد ہوئی، جس میں تاجک صدر امام علی رحمان نے اپنے روسی ہم منصب کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔
استقبالیہ ملاقات کے آغاز پر صدر امام علی رحمان نے ولادیمیر پوتن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ
“محترم ولادیمیر ولادیمیرووچ! آپ کو تاجکستان میں خوش آمدید کہتا ہوں۔ ہمارے تعلقات آج مثبت سمت میں ترقی کر رہے ہیں۔ سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی تعلقات مضبوط ہو رہے ہیں، تجارتی حجم میں مسلسل اضافہ ہے اور انسانی و تعلیمی منصوبے کامیابی سے جاری ہیں۔ ہم سلامتی کے شعبے اور عالمی سطح پر قریبی تعاون کر رہے ہیں۔”
تاجک صدر نے اس بات پر اطمینان کا اظہار کیا کہ روس اور تاجکستان کے درمیان دوطرفہ روابط میں مسلسل استحکام آ رہا ہے، اور دونوں ممالک نے خطے میں تعاون کے کئی نئے راستے کھولے ہیں۔
جواب میں روسی صدر ولادیمیر پوتن نے تاجک قیادت کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ
“ہماری دوستی کی بنیاد 1993ء کے تاریخی معاہدے پر رکھی گئی تھی، اور آج بھی وہی تعلقات اعتماد، احترام اور باہمی مفاد کے اصولوں پر قائم ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات میں حالیہ برسوں کے دوران نمایاں اضافہ ہوا ہے، اور ہم اس مثبت رجحان کو برقرار رکھنے کے خواہاں ہیں۔”
صدر پوتن نے مزید کہا کہ روس تاجکستان کو خطے کا قابلِ اعتماد شراکت دار سمجھتا ہے، اور دونوں ممالک سلامتی، تعلیم، ثقافت اور اقتصادی ترقی کے شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دینے کے لیے پرعزم ہیں۔
ذرائع کے مطابق، ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سکیورٹی، توانائی، تجارت اور ثقافتی تبادلوں سے متعلق متعدد معاہدوں پر تبادلۂ خیال کیا، جن پر جلد دستخط متوقع ہیں۔