خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

روسی گیس کی ادائیگی میں نرمی، صدر پوتن کے حکم نامہ پر دستخط

Putin

روسی گیس کی ادائیگی میں نرمی، صدر پوتن کے حکم نامہ پر دستخط

ماسکو (صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے ایک نیا حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت غیر ملکی خریدار اب روسی قدرتی گیس کی ادائیگی صرف گیزپروم بینک کے ذریعے ہی نہیں بلکہ دیگر مجاز روسی بینکوں کے ذریعے بھی روبل میں کر سکیں گے۔ یہ نیا طریقہ کار 22 ستمبر سے نافذ العمل ہو گیا ہے اور رواں برس کے آخر تک مؤثر رہے گا۔ اس سے قبل غیر ملکی خریداروں کے لیے یہ لازمی تھا کہ وہ گیس کی ادائیگی کے لیے اپنی غیر ملکی کرنسی کو صرف گیزپروم بینک کے ذریعے روبل میں تبدیل کریں اور پھر ادائیگی کریں۔ تاہم، امریکہ اور مغربی ممالک کی جانب سے گیزپروم بینک پر پابندیاں عائد کیے جانے کے بعد یہ نظام مشکلات کا شکار ہو گیا تھا۔ اب نئے حکم نامے کے تحت غیر ملکی خریدار دیگر روسی بینکوں میں بھی اپنے کھاتے استعمال کر کے ادائیگی کر سکیں گے، جس سے پابندیوں کے باوجود لین دین کا عمل جاری رکھنے میں آسانی پیدا ہو گی۔

دسمبر 2024 میں صدر پوتن نے پہلی مرتبہ اس نظام میں تبدیلی کی تھی، جس کے بعد غیر ملکی کمپنیوں کو یہ سہولت دی گئی تھی کہ وہ براہ راست گیزپروم بینک کے بجائے تیسرے فریق کے ذریعے رقم اپنے کھاتوں میں منتقل کر سکیں۔ اس کے ساتھ ہی گیزپروم بینک کو صرف خصوصی قسم کے “کے اکاؤنٹس” تک محدود رکھنے کے بجائے روبل اور غیر ملکی کرنسی کے عام کھاتے کھولنے کی اجازت دی گئی تھی۔ نئے حکم نامے کے مطابق اب روسی گیس برآمد کنندگان غیر ملکی خریداروں کی جانب سے روبل میں ادائیگی وصول کرنے کے لیے دیگر مجاز بینکوں میں بھی کھاتے رکھ سکیں گے۔ اس کے ساتھ ہی یہ بھی طے کیا گیا ہے کہ اگر کسی غیر ملکی کمپنی پر ادائیگی کا قرض واجب الادا ہے تو وہ قرض روبل میں جمع کروا کر یا کاؤنٹر کلیمز کے ذریعے بھی ایڈجسٹ کیا جا سکے گا۔ یاد رہے کہ نومبر 2024 میں امریکہ نے گیزپروم بینک پر نئی پابندیاں عائد کی تھیں، کیونکہ یہ بینک روسی تیل اور گیس کی بیرونی ادائیگیوں کا بنیادی ادارہ ہے۔ روسی قیادت کے مطابق یہ نیا نظام غیر ملکی خریداروں کو زیادہ لچک فراہم کرے گا اور ساتھ ہی روسی گیس برآمدات کے تسلسل کو یقینی بنائے گا، باوجود اس کے کہ مغرب کی جانب سے معاشی دباؤ بڑھانے کی کوششیں جاری ہیں۔

شئیر کریں: ۔