پوتن اور ٹرمپ کی ملاقات ناگزیر ہے، صرف وقت کا انتظار ہے، کریملن
ماسکو (صداۓ روس)
کریملن کے ترجمان دیمتری پیسکوف نے کہا ہے کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن اور سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان براہِ راست ملاقات “ناگزیر” ہے اور یہ صرف وقت کا معاملہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت نا صرف ممکن ہے بلکہ ایک دن ضرور ہوگی۔ روسی صحافی پاویل زاروبن سے بات کرتے ہوئے پیسکوف نے کہا یہ ملاقات ممکن ہے اور ایک دن ضرور ہو گی۔ یہ ناگزیر ہے۔ پیسکوف نے بتایا کہ پوتن اور ٹرمپ کے درمیان آخری فون پر بات چیت 3 جولائی کو ہوئی تھی، جو ایک “عملی اور کاروباری نوعیت کی گفتگو” تھی۔ پیسکوف نے کہا یہ دو ایسے افراد کی بات چیت تھی جو اپنی اپنی پوزیشن پر مضبوطی سے قائم ہیں، لیکن ایک دوسرے کو سننے کا حوصلہ رکھتے ہیں.
انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اگرچہ ٹرمپ کا انداز “سخت اور دو ٹوک” ہے، لیکن وہ یوکرین کے تنازع کے پرامن حل کے لیے سنجیدہ کوششوں کا عندیہ دے رہے ہیں۔
پیسکوف نے بتایا ٹرمپ اپنے بیانات میں واضح اور سخت ہوتے ہیں، لیکن انہوں نے یہ بھی واضح کیا ہے کہ وہ یوکرین کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے.
پیسکوف کے مطابق یوکرین تنازع کا حل ایک پیچیدہ اور طویل عمل ہے، مگر واشنگٹن میں اب اس حقیقت کو رفتہ رفتہ زیادہ سنجیدگی سے سمجھا جا رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صدر پوتن کئی بار اس خواہش کا اظہار کر چکے ہیں کہ یوکرین تنازع کو جلد از جلد پرامن راستے پر لایا جائے۔ پیسکوف نے سرکاری روسی چینل ‘روسیا 1’ کے رپورٹر پاویل زاروبن سے بات کرتے ہوئے کہا صدر پوتن متعدد بار یہ واضح کر چکے ہیں کہ وہ یوکرین کے بحران کو پرامن طریقے سے حل کرنا چاہتے ہیں اور جتنا جلد ممکن ہو، ایسا کرنا ان کی ترجیح ہے.