اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

پوتن کا انتباہ، روس میں مالدووا کے باشندوں کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل برداشت

Putin

پوتن کا انتباہ، روس میں مالدووا کے باشندوں کے ساتھ ناروا سلوک ناقابل برداشت

ماسکو(صداۓ روس)
روسی صدر ولادیمیر پوتن نے مالدووا کے شہریوں کے لیے روس میں داخلے اور ملازمت سے متعلق ضوابط میں نرمی کر دی ہے۔ یہ فیصلہ ایسے وقت میں آیا ہے جب ماسکو اور مالدووا کی یورپی یونین نواز اور یوکرین حامی حکومت کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں۔ جمعے کے روز دستخط کیے گئے ایک صدارتی فرمان کے تحت مالدووا کے شہریوں کو یکم اکتوبر 2025 سے یکم جنوری 2026 کے درمیان روس میں داخلے کے بعد رجسٹریشن کی کارروائی مکمل کرنے کے لیے زیادہ وقت دیا جائے گا، اور وہ خصوصی ورک پرمٹ کے بغیر کام کر سکیں گے۔ فرمان کے مطابق اس عرصے میں روس آنے والے مالدووا کے شہریوں کو اپنے سفر کے مقصد کا اعلان کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی، اور وہ تقریباً ایک سال تک روس میں قانونی طور پر کام کر سکیں گے، بشرطیکہ ان پر روسی سرحد کی غیر قانونی عبور یا دیگر فوجداری الزامات عائد نہ ہوں۔ ایسے افراد کو ملک بدری سے بھی استثنیٰ حاصل ہوگا۔ مالدووا کی حزب اختلاف سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان وادیم فوتیسکو نے گزشتہ ماہ روسی اخبار ازویستیا کو بتایا تھا کہ اس وقت تقریباً پانچ لاکھ مالدووی شہری روس میں مقیم ہیں۔

مالدووا کی صدر مایا ساندو، جو یورپی یونین اور یوکرین کی سخت حامی سمجھی جاتی ہیں، ماسکو پر ان کے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت اور حکومت گرانے کی کوششوں کا الزام لگاتی آئی ہیں، جسے کریملن نے مسترد کیا ہے۔ دوسری جانب حزب اختلاف کے رہنما، بشمول سابق صدر ایگور دودون، صدر ساندو پر تنقید کرتے ہیں کہ وہ روس سے تاریخی قربت چھوڑ کر یک طرفہ طور پر مغرب کی طرف جھکاؤ اختیار کر رہی ہیں اور ملک میں اختلاف رائے کو دبا رہی ہیں۔ رواں ماہ کے آغاز میں روس نے مالدووا کے خود مختار علاقے گاگاؤزیا کی گورنر ایوغینیا گوتُل کے خلاف مقدمے کی مذمت کی تھی۔ گاگاؤزیا میں زیادہ تر آبادی روسی زبان بولتی ہے، اور گورنر گوتُل ساندو کی یورپی یونین نواز پالیسیوں کی شدید مخالف ہیں۔ انہیں مارچ میں گرفتار کیا گیا تھا اور انتخابی مہم کی مالی خلاف ورزیوں کا الزام عائد کیا گیا تھا۔

جون میں روس نے دو مالدووی شہریوں کو جاسوسی کے شبہے میں گرفتار کیا، جس کے جواب میں مالدووا نے اپنے شہریوں کو روس کے سفر سے محتاط رہنے کی وارننگ جاری کی اور ماسکو پر اپنے شہریوں کو “ہراساں کرنے” کا الزام لگایا۔ روسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخارووا نے تب کہا تھا تمام قانون پسند مالدووی شہری روس میں ہمیشہ خوش آمدید ہیں، اور وہ خود بھی یہ بات جانتے ہیں۔

Share it :