گیس کی فروخت میں روس کو ریکارڈ منافع
ماسکو (صداۓ روس)
روس کی توانائی کی بڑی کمپنی گازپروم نے 2024 میں شاندار مالی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے تقریباً 15 ارب ڈالر کا خالص منافع حاصل کیا۔ یہ اضافہ خاص طور پر چین جیسے ممالک کو گیس برآمدات میں بہتری کی وجہ سے ممکن ہوا ہے۔ گزشتہ سال دو دہائیوں میں پہلی بار کمپنی کو خسارے کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ گازپروم، جو کبھی یورپی یونین کی اہم ترین گیس فراہم کنندہ تھی، نے تین سال قبل یوکرین سے متعلق مغربی پابندیوں اور نورڈ اسٹریم پائپ لائنوں پر حملے کے بعد یورپ کو گیس کی برآمدات میں نمایاں کمی کر دی تھی۔ روس کی یورپی یونین کو پائپ لائن گیس کی فراہمی 2021 میں 40 فیصد سے کم ہو کر 2024 میں صرف 11 فیصد رہ گئی ہے۔
کمپنی کے جاری کردہ بیان کے مطابق، گازپروم نے 2024 میں 1.2 ٹریلین روبل (تقریباً 14.76 ارب ڈالر) کا خالص منافع کمایا، جس کی بنیادی وجوہات گیس کے کاروبار میں بہتری اور مالیاتی سرمایہ کاری سے حاصل ہونے والی بڑھتی ہوئی آمدنی ہیں۔ گازپروم کے ڈپٹی سی ای او، فمیل سادیگوف نے نتائج پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ “2024 میں کمپنی نے کئی کلیدی مالیاتی اشاریوں میں اپنی پوزیشن کو مستحکم کیا ہے، جو اس کے کاروباری ماڈل کی مؤثریت اور لچک کا ثبوت ہے۔”
گزشتہ سال کمپنی کو 6.8 ارب ڈالر کا خالص خسارہ ہوا تھا، جو 1999 کے بعد پہلا بڑا نقصان تھا۔ اس کے برعکس 2022 میں گازپروم نے 13.2 ارب ڈالر کا منافع ریکارڈ کیا تھا۔ 2024 میں گازپروم گروپ (جس میں گیس، تیل اور بجلی کے کاروبار شامل ہیں) کی آمدنی 25 فیصد بڑھ کر 10.7 ٹریلین روبل (تقریباً 130.8 ارب ڈالر) تک پہنچ گئی، جو کمپنی کی تاریخ میں دوسرا سب سے بڑا نتیجہ ہے۔ سب سے زیادہ آمدنی 2022 میں ریکارڈ کی گئی تھی جب یورپی مارکیٹ میں گیس کی قیمتوں میں زبردست اضافہ ہوا تھا۔
کمپنی کے مطابق، 2024 میں گازپروم کی مجموعی اخراجات 3 فیصد کمی کے ساتھ 2.4 ٹریلین روبل (29.5 ارب ڈالر) رہے، جبکہ قرضوں کی مالیت 6.7 ٹریلین روبل پر برقرار رہی۔ مزید برآں، کمپنی نے ایک ٹریلین روبل سے زیادہ نقد ذخائر محفوظ کر رکھے ہیں۔سادیگوف نے کہا کہ “یہ مالیاتی ذخائر کمپنی کو پابندیوں کے دباؤ میں بھی اعلیٰ مالیاتی استحکام فراہم کرتے ہیں۔”