خبریں ہوں یا تجزیے — عالمی منظرنامہ، صرف "صدائے روس" پر۔

LN

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن 2028 تک فعال رہے گا، روسکوسموس اور ناسا میں اتفاق

Roscosmos chief

بین الاقوامی خلائی اسٹیشن 2028 تک فعال رہے گا، روسکوسموس اور ناسا میں اتفاق

روس کی خلائی ایجنسی روسکوسموس کے سربراہ دمتری بکانوف نے اعلان کیا ہے کہ ان کی اور ناسا کے قائم مقام ڈائریکٹر شان ڈفی کی ملاقات میں بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) کو 2028 تک فعال رکھنے پر باہمی اتفاق رائے طے پا گیا ہے۔ بکانوف نے اس بات کا انکشاف ایک پریس کانفرنس میں کیا جو دونوں خلائی اداروں کے سربراہان کی ملاقات کے بعد منعقد ہوئی۔ بکانوف نے بتایا بات چیت نہایت مثبت رہی۔ ہم نے آئی ایس ایس کے استعمال کو 2028 تک جاری رکھنے پر اتفاق کیا، اور یہ امر خوش آئند ہے کہ ناسا کے نئے قائم مقام سربراہ نے بھی اس کی توثیق کی۔ اب ہم 2030 تک آئی ایس ایس کو مدار سے باہر نکالنے کے منصوبے پر کام کریں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ روسکوسموس اور ناسا کے اعلیٰ حکام کے درمیان براہِ راست رابطہ انتہائی ضروری تھا۔ شان ڈفی کی معاونت سے روسی وفد کو مشترکہ مشن کی لانچنگ کے لیے امریکہ آنے کا موقع ملا، جس میں روسی خلاباز اولیگ پلاتونوف امریکی خلا نوردوں کے ساتھ آئی ایس ایس جائیں گے۔

یاد رہے کہ 28 جولائی کو بھی بکانوف نے بتایا تھا کہ روسکوسموس اور ناسا کے درمیان یہ اتفاق رائے ہو چکا ہے کہ خلائی اسٹیشن کو کم از کم 2028 تک استعمال میں رکھا جائے گا، اور ممکنہ طور پر اس کی ضرورت 2030 تک برقرار رہے گی۔ واضح رہے کہ بین الاقوامی خلائی اسٹیشن 20 نومبر 1998 کو مدار میں داخل ہوا تھا۔ اس کا مجموعی وزن تقریباً 435 ٹن ہے، جبکہ اس سے جڑی خلائی گاڑیوں کے ساتھ یہ وزن 470 ٹن تک جا پہنچتا ہے۔ اس عظیم خلائی منصوبے میں روس، کینیڈا، امریکہ، جاپان اور یورپی خلائی ایجنسی (ای ایس اے) شریک ہیں۔ ای ایس اے میں بیلجیم، جرمنی، ڈنمارک، اسپین، اٹلی، نیدرلینڈز، ناروے، فرانس، سویڈن اور سوئٹزرلینڈ شامل ہیں۔

شئیر کریں: ۔