اہم خبریں
تازہ ترین خبریں، باخبر تجزیے، اور عالمی حالات کی جھلک — صرف "صدائے روس" پر، جہاں ہر خبر اہم ہے!

روبل ڈالر کے مقابلے میں دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

Russian ruble

روبل ڈالر کے مقابلے میں دو سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

ماسکو(صداۓ روس)
روسی کرنسی روبل نے امریکی ڈالر کے مقابلے میں دو سال کی بلند ترین سطح حاصل کرلی ہے۔ جمعرات کو روبل 75 سے نیچے ٹریڈ کر رہا تھا، جو کہ 2023 کے بعد سے اس کی سب سے مضبوط پوزیشن ہے۔ یورو کے مقابلے میں بھی روبل نے نمایاں بہتری دکھائی اور 86.5 کی سطح تک پہنچ گیا، جس سے اس میں پانچ فیصد سے زائد کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔ ماہرین کے مطابق روبل کی مضبوطی کی بنیادی وجوہات میں تجارتی آمدن میں اضافہ، کم درآمدات، غیر ملکی کرنسی کی وسیع فراہمی اور حکومت کی معاون پالیسی شامل ہیں۔ بی سی ایس ورلڈ آف انویسٹمنٹس کے ماہر میخائل زیلتسر کا کہنا ہے کہ روبل کی مضبوطی کی ایک وجہ برآمدات میں اضافہ اور درآمدی طلب کی کمی ہے، جب کہ قرض کی ری فنانسنگ اور غیر ملکی تجارت کے لیے فنڈنگ ریٹس بھی اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔

روسی حکومت کی جانب سے برآمدکنندگان کو اپنی آمدن وطن واپس لانے کی پابندی مزید ایک سال کے لیے بڑھا دی گئی ہے، جب کہ مرکزی بینک نے بجٹ اصول کے تحت غیر ملکی کرنسی کی فروخت کی حد میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ دوسری جانب عالمی سطح پر امریکی ڈالر دباؤ کا شکار ہے اور تین سال کی کم ترین سطح کے قریب ہے، جس کی وجہ مسلسل تجارتی کشیدگیاں ہیں۔

پی ایس بی کے ماہر ڈینس پوپوف کے مطابق، “روبل جغرافیائی سیاسی خطرات کے باوجود مضبوط ہو رہا ہے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی خارجہ پالیسی میں تبدیلیوں نے بھی سرمایہ کاروں کو متوجہ کیا ہے، اور وہ ان خطرات کو نظرانداز کر رہے ہیں۔ حالیہ دنوں میں بڑے برآمدکنندگان کی جانب سے غیر ملکی کرنسی کی فروخت میں اضافے کو بھی روبل کی قدر میں اضافے کی ایک ممکنہ وجہ قرار دیا جا رہا ہے، خاص طور پر ان کمپنیوں کے تناظر میں جو ڈیویڈنڈ کی ادائیگی کے لیے روبل استعمال نہیں کر رہیں۔ الر بروکر کے ماہر ایگور سوکولوف کے مطابق روبل کی تیزی کسی تکنیکی خرابی کا نتیجہ نہیں بلکہ عالمی معاشی رجحانات کی عکاسی ہے۔ ان کے مطابق روبل آئندہ دنوں میں مزید مضبوط ہو کر 70 ڈالر فی روبل کی سطح تک بھی جا سکتا ہے، تاہم یہ مرحلہ وقت طلب ہوگا۔

Share it :